مقبوضہ کشمیر: قاضی گنڈ میں کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ کے قافلے پر لوگوں کا شدیدپتھراؤ

لوگوں نے دورے کا اہتمام کرنے والے بھارت نواز جماعت پی ڈی پی کے رہنما کا مکان نذر آتش کردیا

اتوار 4 ستمبر 2016 13:37

سرینگر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 4 ستمبر - 2016ء) مقبوضہ کشمیر میں کٹھ پتلی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کو قاضی گنڈکے علاقے کرالہ کنڈ میں اس وقت شدید عوامی احتجاج کا سامنا کرنا پڑا جب وہ بھارتی فورسز کی فائرنگ سے گذشتہ ماہ شہید ہونے والے نوجوان معشوق احمد راتھر کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کے لیے ان کے گھر پہنچیں۔ احتجاجی مظاہرین پر بھارتی فورسزکی شیلنگ سے علاقہ لرز اْٹھا جبکہ بھارتی پولیس نے 3افراد کو گرفتارکرلیا۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ محبوبہ مفتی ہیلی کاپٹر کے ذریعے کانچلو کنڈ کے فوجی کیمپ میں اتریں اور چند کارکنوں کے ہمراہ معشوق احمد راتھر کے گھر پہنچیں۔ عوام کے مکمل بائیکاٹ ، احتجاج اور پتھراؤکی وجہ سے کٹھ پتلی وزیراعلیٰ نے اپنا دورہ مختصر کر کے واپسی کی راہ لی۔

(جاری ہے)

اس دوران علاقے میں سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے تھے لیکن محبوبہ مفتی کی آمد کی خبر پھیلتے ہی علاقے میں احتجاجی مظاہرے شروع ہوئے جبکہ مساجد میں آزادی کے حق میں نعرے بلند کئے گئے۔

عینی شاہدین نے کہا کہ جب وہ صبح گھروں سے باہر آئے تو اْنہوں نے اپنے آپ کو بھارتی فوج کے حصار میں پایا اور فوجی اہلکاروں نے کسی بھی شخص کو گھروں سے باہر آنے کی اجازت نہیں دی لیکن لوگوں نے مزاحمت کی اور اس مکان پرشدید سنگباری کی جس میں کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ موجود تھیں۔ بھارتی پولیس اور فورسز نے کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ کو عقبی راستے سے باہر نکالا اور فوجی کیمپ پہنچایا۔

مظاہرین نے اسلام و آزادی کے حق میں نعرے بلند کئے اور ہیلی کاپٹر پر پتھراؤ کیا۔کٹھ پتلی وزیراعلیٰ کی حفاظت پر مامور فورسزنے نوجوانوں کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے داغے اور فائرنگ کی جس کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہوئے ۔ بھارتی فورسز نے علاقے میں باپ بیٹے سمیت 3افراد کو گرفتار بھی کرلیاجن میں معراج یوسف راتھر،محمد یوسف راتھراور غلام محمد تانترے شامل ہیں۔

گرفتاریوں کے خلاف لوگوں نے زبردست احتجاج کیا اور اْن کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ لوگوں کی بڑی تعداد محبوبہ مفتی کے دورے کا اہتمام کرنے والے پی ڈی پی کے مقامی رہنما گلزار شیخ کے گھر پہنچی اور گرفتار ہوئے افراد کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ گرفتار شدگان کو رہا نہ کرنے پر مشتعل ہجوم نے گلزار شیخ کے مکان کو نذر آتش کیا۔لوگوں کا کہنا تھا کہ گلزار شیخ دورے کا اہتمام نہ کرتا تو علاقے میں غیر یقینی صورتحال پیدا نہ ہوتی اور لوگوں کو گرفتار نہ کیا جاتا۔

متعلقہ عنوان :