کشمیری نجوان بھارتی فورسزکے شبانہ چھاپوں کی وجہ سے روپوش ہونے پر مجبور

پیر 3 اکتوبر 2016 14:12

سرینگر۔ 3 اکتوبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔۔03 اکتوبر۔2016ء) مقبوضہ کشمیر میں لوگ دن کے وقت بھارت مخالف مظاہروں اور ریلیوں میں مصروف ہوتے ہیں او ررات کے وقت بھا رتی فورسز انہیں حریت پسند نوجوانوں کی گرفتاری کے لیے چھاپوں کے دوران ہراساں کررہی ہیں۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق پیر کو مسلسل 87ویں روز وادی کشمیر میں ہڑتال جاری رہی اور سرینگراور جنوبی کشمیر کے لوگوں نے کہاکہ بھارتی فورسز کی طرف سے رات کے دوران چھاپوں کی وجہ سے نوجوان روپوش ہونے پر مجبور ہیں۔

انہوں نے کہاکہ جنوبی ،وسطی اورشمالی کشمیر کے علاقوں میں بھارتی پولیس اور پیراملٹری فورسزمشترکہ طورپرچھاپے ماررہی ہیں۔ بھارتی پولیس نے کشمیر کے مختلف علاقوں میں ہزاروں نوجوانوں کو گرفتار کرلیا ہے ۔

(جاری ہے)

جنوبی کشمیرکے علاقے اچھہ بل کے لوگوں نے بتایا کہ بھارتی پولیس سادہ کپڑوں میں ملبوس ہوکر رات کے دوران لوگوں کے گھروں میں گھس جاتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ مزاحمت کرنے پر پولیس اہلکارلوگوں کو تشدد کا نشانہ بناتے ہیں۔ کپواڑہ ، سوپور، بڈگام، بانڈی پورہ ، گاندربل اور سرینگرمیں بھی شبانہ چھاپوں کی اطلاعات ہیں۔ کولگام کے ایک باشندے نے بتایا کہ بھارتی فورسز نے ان کے بیٹے کو گرفتار کرنے کے لیے رات کے دوران ان کے گھر پر چھاپہ مارا لیکن ان کا بیٹاگھر پر نہیں تھا۔ فورسز اہلکاروں نے مجھے تشدد کا نشانہ بنایا اورگرفتار کرنے کی کوشش کی لیکن ہمسایوں کی شدید مزاحمت کے بعد پولیس واپس جانے پر مجبور ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ تشدد کی وجہ سے ان کا پاؤں زخمی ہو گیا اور اس پر چار ٹانکے آئے۔ انہوں نے کہا کہ چھاپوں کی وجہ سے نوجوان راتیں گھر سے باہر گزانے پر مجبور ہیں۔بھارتی پولیس نے کہا کہ بھارت مخالف مظاہروں میں شرکت کرنے پر گزشتہ 24گھنٹے کے دوران 60 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :