کٹھ پتلی انتظامیہ نے مسلسل 14ویںمرتبہ لوگوں کو جامع مسجد سرینگر اور دیگر بڑی مساجد میں جمعہ کی نماز نہیں پڑھنے دی

میر واعظ کو اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کی دعوت

جمعہ 14 اکتوبر 2016 20:04

سری نگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اکتوبر2016ء) مقبوضہ کشمیر میں کٹھ پتلی انتظامیہ کی طرف سے نافذ کرفیو اور دیگر پابندیوں کے باعث سرینگر کی تاریخی جامع مسجد اور دیگر بڑی مساجد ٬ خانقاہوں اور امام بارگاہوں میں مسلسل 14مرتبہ جمعہ کی نماز نہیں ادا کی جاسکی۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق رواں برس آٹھ جولائی کو ممتاز مجاہد کمانڈر برہان مظفر وانی کے ماورائے عدالت قتل کے بعد سے تاحال بھارت مخالف مظاہروں کو روکنے کیلئے سرینگر اور دیگر قصبوں میں کرفیو اور دیگر پابندیاں نافذ ہیں۔

میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم فورم نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کرفیو کے مسلسل نفاذ اور جمامع مسجد سرینگر کی مسلسل بندش کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو ہرگز دبایا نہیں جاسکتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے میرواعظ مولوی عمر فاروق اور دیگر حریت رہنمائوں کی مسلسل غیر قانونی نظر بندی پر سخت تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کٹھ پتلی حکومت نے کشمیریوں کے تمام حقوق سلب کر رکھے ہیں۔

انہوںنے بھارتی پولیس کی طرف سے مقبوضہ علاقے کے اطراف و اکناف میں بے گناہ نوجوانوں کی گرفتاری٬گھروں میں گھس کر مکینوں کو زدوکوب کرنے اور گھریلو اشیا کی توڑ پھوڑ کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی پی کی موجودہ کٹھ پتلی انتظامیہ نہتے شہریوں پر مظالم میں تمام سابقہ حکومتوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے ۔ عوامی مجلس عمل کے رہنما مولوی محمد یعقوب نے پالہ پورہ میں نما ز جمعہ کے اجتماع سے خطاب میں میر واعظ عمر فاروق اور دیگر آزادی پسند رہنمائوں کی مسلسل غیر قانونی نظر بندی کی سخت مذمت کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

انہوںنے بے گناہ نوجوانو ں کو پکڑ دھکڑ٬ رات کے وقت گھروں پر چھاپوں کی بھی سخت مذمت کی۔ دریں اثنا اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے حریت فورم کے چیئرمین عمر فاروق کو ازبکستان میں18 اور19 اکتوبر کو ہونے والے 43ویں وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے ۔ فورم کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ بھارتی حکومت نے میر واعظ عمر فاروق کا پاسپورٹ گزشتہ چار برس سے ضبط کر رکھا ہے اور وہ گزشتہ تین ماہ سے زائد عرصے سے غیر قانونی طور پر نظر بند لہذا مذکورہ اجلاس میں ان کی شرکت ممکن نہیں ہے۔ انہوںنے میرواعظ کے پاسپورٹ کی ضبطی کو بھارتی حکومت کا آمرانہ اقدام قرار دیتے ہوئے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ اسکا نوٹس لیں۔

متعلقہ عنوان :