مظاہرین پر بھارتی فوجیوں کی طرف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال سے سینکڑوں افراد زخمی

مارچ روکنے کیلئے مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو اور پابندیاںنافذ

جمعہ 14 اکتوبر 2016 20:04

سری نگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اکتوبر2016ء) مقبوضہ کشمیر میں آج بھارتی فوجیوںنے لوگوں کو احتجاجی مظاہرے اور سرینگر میں بھارت کے مقرر کردہ گورنر کے دفتر کی طرف مارچ کرنے سے روکنے کیلئے گولیوں ٬ پیلٹ گن اور آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا جس سے سینکڑوں افراد زخمی ہوگئے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مارچ کی کال مشترکہ حریت قیادت نے گورنر کو جموں وکشمیر سے چلے جانے کے بارے میں ایک مراسلہ پیش کرنے کیلئے دی تھی ۔

حریت رہنمائوںنے لوگوں سے نماز جمعہ ڈلگیٹ ٬بلیوارڈ ٬شالیمار روڈز پراداکرنے کیلئے بھی کہا تھا۔ انتظامیہ نے مارچ کو روکنے کیلئے سرینگر اور دیگر بڑے قصبوںمیں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد تعینات کرکے کرفیو اور دیگر پابندیاں عائد کردیں۔

(جاری ہے)

پابندیوںکی وجہ سے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد اور دیگر بڑی مساجد٬ درگاہوںاور امام بارگاہوںمیں نماز جمعہ ادا نہیں کی جاسکی۔

تاہم کرفیو اور پابندیوںکے باوجود ہزاروں لو گ سرینگر٬ بڈگام٬ گاندربل٬ بانڈی پورہ٬ کپواڑہ٬ اسلام آباد٬ بارہمولہ٬ سوپور٬ پلہالن٬ پامپور٬ پلوامہ٬ کولگام اور دیگر علاقوں میںسڑکوں پر نکل آئے اور مارچ کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے پاکستان اور آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف زبردست نعرے بلند کئے اور پاکستانی جھنڈے بھی لہرائے۔ بھارتی پولیس اور فوجی اہلکاروں نے متعدد مقامات پرمظاہرین کو طاقت کے وحشیانہ استعمال کا نشانہ بنایا جس سے سینکڑوںافراد زخمی ہوگئے۔

کٹھ پتلی انتظامیہ نے مارچ کی قیادت سے روکنے کیلئے سید علی گیلانی٬ میر واعظ عمر فاروق٬ محمدیاسین ملک ٬ شبیر احمد شاہ٬ آغا سید حسن الموسوی الصفوی اور آسیہ اندرابی کو مسلسل گھروں اور تھانوں میں نظر بند رکھا ۔ مشترکہ مزاحمتی قیادت نے اپنے خط٬ جو گورنر کو دیا جانا تھا٬ سرینگر میں میڈیا کو جاری کیا۔ خط میں گورنر سے کہا گیا کہ وہ اپنے ملک اور عوام تک یہ بات پہنچائیں کہ وہ کشمیریوں کے خون سے اپنے ہاتھ مزید نہ رنگیں جو صرف حق خود ارادیت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

خط میں کہا گیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا ہرگز کوئی فوجی حل نہیں ہے اور اس تنازعے کو جموںوکشمیر میں استصواب رائے کے انعقاد کے ذریعے ہی حل کیا جاسکتا ہے۔ بھارتی فورسز کی طرف سے کشمیریوں کے قتل اور دیگر مظالم کے خلاف جمعہ کو 98ویں روز بھی مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال رہی ۔ ہندو انتہا پسند تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کی طرف سے جموں خطے میں ریلیوں کے انعقاد کے خلاف کل وادی چناب کے کشتوار اور دیگر علاقوں میں مکمل ہڑتال کی جائے گی۔

بھارتی پولیس نے جماعت اسلامی کے غیر قانونی طور پر نظر بند ترجمان ایڈووکیٹ زاہد علی کو عدالتی احکامات پر رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار کر لیا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادکشمیر شاخ نے مقبوضہ کشمیر میں مسلسل کرفیو اور دیگر بھارتی مظالم کیخلاف راولپنڈی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔

متعلقہ عنوان :