مقبوضہ کشمیر٬ بھارتی فوجیوں کی طرف سے مظاہرین پرطاقت کے وحشیانہ استعمال سے متعدد زخمی

مقبوضہ علاقے میں مسلسل ہڑتال اور حریت رہنمائوںکی نظربند جاری

جمعہ 4 نومبر 2016 17:46

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 نومبر2016ء) مقبوضہ کشمیر میںبھارتی فوجیوںنے لوگوں کو بھارت مخالف مظاہرے اورضلعی صدر مقامات کی طرف مارچ کرنے سے روکنے گولیوں ٬ پیلٹ گن اور آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا جس سے بیسیوںلوگ زخمی ہو گئے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مارچ کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی ٬ میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت نے بھارت کے غیر قانونی قبضے اور وادی کشمیرمیں بھارتی فورسز کی طرف سے بے گناہ شہریوں کے قتل عام اور دیگر مظالم کے خلاف احتجاج کیلئے دی تھی۔

کٹھ پتلی انتظامیہ نے لوگوں کو مارچ سے روکنے کیلئے پوری وادی کشمیر میں بھارتی فوجیوں اورپولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد کو تعینات کررکھاتھا ۔

(جاری ہے)

انتظامیہ نے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد کا محاصرہ کر کے لوگوں کووہاں مسلسل 17 ویں ہفتے بھی نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی ۔تاہم لو گ سرینگر٬ بڈگام٬ گاندربل٬ پلہالن٬ بارہمولہ ٬بانڈی پورہ٬ کپواڑہ٬ اسلام آباد٬ پلوامہ٬ شوپیاں٬ کولگام اور دیگر علاقوں میںسڑکوں پر نکل آئے اور مارچ کرنے کی کوشش کی۔

انہوں نے پاکستان اور آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف زبردست نعرے بلند کئے اور پاکستانی جھنڈے بھی لہرائے۔مظاہرین نے سرینگربارہمولہ ہائی وے بند کردی ۔ بھارتی پولیس اور فوجی اہلکاروں نے مظاہرین کو طاقت کے وحشیانہ استعمال کا نشانہ بنایا جس سے کئی افراد زخمی ہوگئے۔ ادھر قابض انتظامیہ نے سید علی گیلانی٬ میر واعظ عمر فاروق٬ شبیر احمد شاہ٬آغا سید حسن الموسوی الصفوی ٬ مسرت عالم بٹ ٬آسیہ اندرابی٬ بلال صدیقی٬ سید بشیر اندرابی ٬ ظفر اکبربٹ ٬ ہلال احمد وار اور دیگر حریت رہنمائوں کو مارچ کی قیادت سے روکنے کیلئے گھرو ں ٬ تھانوں اور جیلوں میں مسلسل نظر بند رکھا ۔

وادی کشمیرمیںبھارتی فورسز کی طرف سے شہریوں کے قتل اور دیگر مظالم کے خلاف جمعرات کو 119ویں روز بھی مکمل ہڑتال کی گئی۔بارہمولہ جیل میں نظربندوں نے جیل انتظامیہ کے مظالم کے خلاف مسلسل دوسرے روز بھی بھوک ہڑتال جاری رکھی۔دریںاثناء مسلم دینی محاذ کے غیر قانونی طورپر نظربند چیئرمین ڈاکٹر محمد قاسم فکتو نے سرینگر میں ایک بیان میں کہاہے کہ چھ ماہ قبل حریت رہنمائوں سید علی گیلانی ٬ میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کے درمیان قائم ہونیوالے اتحاد کو مذید مستحکم اور پائیدار بنانے کی ضرورت ہے۔

مقبوضہ کشمیر کے نائب مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام نے سرینگر میں مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے سکولوں کی عمارتوں کی آتشزدگی پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاہے کہ جدوجہد آزادی کشمیر کو سبوتاژ کرنے کیلئے ان واقعات میں بھارتی خفیہ ایجنسیاں ملوث ہیں۔ مسلم ایکشن کمیٹی جموںکے چیئرمین محمد شریف سرتاج نے جموں میں ایک بیان میں کہاہے کہ بھارت کشمیریوں کو اپنا حق خودارادیت مانگنے پر انتقامی کارروائی کا نشانہ بنارہا ہے۔

متعلقہ عنوان :