جموںو کشمیر میں سب سے بڑا مسئلہ ترقی کا نہیں ،بھارت کا جبری فوجی قبضہ ہے، حریت کانفرنس

بھارتی غلامی سے آزادی کا جذبہ ہماری رگ رگ میں خون کی طرح دوڑ رہا ہے،ترجمان

پیر 28 نومبر 2016 17:35

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 نومبر2016ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ کشمیری عوام اپنی قابلیت اور محنتِ شاقہ کے بل پر زندگی کی دوڑ میں آگے بڑھنے کے امکانات تلاش کرنے میں مصروف ہیں لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ وہ اپنے جائز حقوق سے دست بردار ہونے کے لیے تیار ہیں۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں بھارتی وزیر اعظم کے بیان کو کہ امتحانات میں بچوں کی شمولیت مثبت سوچ کا واضح ثبوت ہے، تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کشمیری لوگ تعلیم حاصل کرکے اپنی اپنی سطح پر اس بدقسمت خطہ ارض کے لوگوں کے درد کو بانٹنے کی کوشش کررہے ہیں۔

وہ یہاں پر طاقت اور جبری قبضہ کرنے والوں کی طرف سے لگائے ہوئے زخموں سے دنیا کو آگاہ کرنا چاہتے ہیں اور تعلیم کے ساتھ ساتھ اپنے حقوق کی بازیابی کے لیے جدوجہد کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ طلباء نے امتحانات کو چیلنج سمجھ کر اس میں حصہ لیا اور اگر بھارتی حکمرانوں کی آنکھیں اور کان کھلے ہوں تو امتحان دینے والے بچوں نے اس بات کا برملا اعلان کیا کہ ہم سیاسی غیریقینیت اور عدمِ تحفظ کے ڈراونے احساس سے ہمیشہ کے لیے نجات حاصل کرنا چاہتے ہیں اورہم ہرسال اپنے تعلیمی سیشن ضائع ہونے اوراپنے دوستوں، عزیزوں، رشتہ داروں کی لاشوں پر ماتم کرنے کے متمنی نہیں ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گر بھارتی حکمرانوں کو امتحانات میں شرکت کرنے والے چند ہزارنو جوانوں کی سوچ مثبت نظر آرہی ہے تو گزشتہ 5 ماہ سے سڑکوں پر لاکھوں نو جوانوں کی فلک شگاف آوازیںان کے کانوں سے کیوں ٹکرانے سے قاصر ہیں۔ یہ عوامی سیلاب اور اس میں شریک جم غفیر ان کی متعصب آنکھوں کو نظر کیوں نہیں آرہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے معاشرے میں والدین اپنے بچوں کو تعلیم کے نور سے منور کرنے کے لیے اپنے خون پسینے کی کمائی صرف کرتے ہیں اور کوئی مہذب قوم موجودہ ترقیاتی دور سے اپنے آپ کو دور نہیں رکھ سکتی ہے۔

ترجمان نے واضح کیا کہ یہاں تعلیمی سرگرمیاں پہلے بھی جاری تھیں اور آگے بھی جاری رہیں گی، لیکن یہ قوم اور اس کے نوجوان کسی بھی حال میں بھارتی ظلم اور جبر کو بھولنے کی مجرمانہ غفلت نہیں برتیں گے۔ ہم اپنے شہیدوں کے مقدس لہو سے بے وفائی کا تصور بھی نہیں کرسکتے ہیں۔ ہم بھارتی فوجی قبضے کے خلاف جدوجہد ہر سطح پر جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جموںو کشمیر میں سب سے بڑا مسئلہ ترقی کا نہیں بلکہ بھارت کا جبری فوجی قبضہ ہے اور اگر ہم اس ناجائز قبضے سے آزادا ہوجائیں گے تو جموں وکشمیر دنیا میں ترقی یافتہ ممالک میں اپنا اونچا مقام حاصل کرلے گا۔

انہوں نے کہا کہ جدوجہد آزادی اب ہماری زندگیوں کا ایک جُز لاینفک بن گیا ہے۔ بھارتی غلامی سے آزادی کا جذبہ ہماری رگ رگ میں خون کی طرح دوڑ رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :