بھارت نواز جماعتوں کے باعث ہی بھارت کشمیر پر اپنا غیر قبضہ قائم رکھے ہوئے ہے، قاضی یاسر ، شاہد سلیم

جمعرات 8 دسمبر 2016 17:33

سری نگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 دسمبر2016ء) مقبوضہ کشمیر میں ممتاز عالم دین اور امت اسلامی کے چیئرمین قاضی احمد یاسر نے مقبوضہ علاقے کے سابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کے حالیہ بیان ، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ آزادی پسند اپنی جدوجہد جاری رکھیں اور وہ ان کے ساتھ ہیں، پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ اس حقیقت کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہی نہیں ہیں کہ ان کی سیاست اب ختم ہو چکی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قاضی یاسر نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ فاروق عبداللہ ایک روز آزادی پسند قیادت کی حمایت کا اعلان کرتے ہیں جبکہ اگلے روز وہ بھارت کے ساتھ اپنی وفاداری دکھاتے ہیں۔ قاضی احمد یاسر نے کہا کہ فاروق عبداللہ کے والد شیخ محمد عبدللہ نے ہی کشمیریوںکو بھارت کے حوالے کیا تھا اور ان کی لائی ہوئی بھارتی فوج نے اب تک لاکھوں کشمیری قتل کیے جبکہ فاروق عبداللہ نے سرکاری بندوق بردار تنظیم ’’اخوانی‘‘ قائم کی او ر بعد میں اسے سپیشل ٹاسک فورس میں تبدیل کیا۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی، نیشنل کانفرنس ، کانگریس اور بھارتیہ جنتاپارٹی میںکوئی فرق نہیں ہے کیونکہ ان پارٹیوں کے باعث ہی بھارت مقبوضہ علاقے پر اپنا جبری قبضہ قائم کیے ہوئے ہے۔ انہوںنے کہا کہ فاروق عبداللہ اس وقت جو کچھ کہہ رہے ہیں یہی بات ایک روز محبوبہ مفتی کہتی تھیں جو اب کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ کی کرسی پر براجمان ہیں ۔

دریں اثناجموںوکشمیر پیپلزموومنٹ کے قائمقام چیئرمین میر شاہد سلیم نے بھی جموںمیں جاری ایک بیان میں فاروق عبداللہ کے بیان کو انکی سیاسی نوٹنکی قرار دیتے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر نیشنل کانفرنس کا ہی پیدا کردہ ہے اور وہی اسکے حل میں رکاوٹ بھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فاروق عبداللہ جب کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ تھے تو انہوںنے بھارتی حکومت کو خوش کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی تھی۔ میر شاہد سلیم نے کہاکہ کشمیری اب فاروق عبداللہ کے کھوکھلے نعروںمیں نہیں آئیں گے۔

متعلقہ عنوان :