ملک میں احتساب کا آغاز وزیر اعظم اور ان کے خاندان سے ہونا چاہیے،احتساب کے بغیر ملک اور جمہوریت کی گاڑی آگے نہیں بڑھ سکتی ،ا س دن حقیقی احتساب ہوا تو اسمبلی میں بیٹھنے والوں کی اکثریت جیل کے سلاخوں کے پیچھے ہوگی، ،باصلاحیت لوگوں اور وسائل سے مالامال ملک کے لوگ اسی مخصوص ٹولے کی طبقاتی دہشت گردی کے شکار ہیں ،اسی طبقے کی وجہ سے ہمارا پاسپور ٹ بدنام ، قمیض شلوار ،بدنام لوگ کشیوں پرمجبورہیں ،وی آئی پی کلچر کا خاتمہ ہمارا مشن ہے

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا شمولیتی جلسے سے خطاب

منگل 13 دسمبر 2016 20:59

مردان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 دسمبر2016ء) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں احتساب کا آغاز وزیر اعظم اور ان کے خاندان سے ہونا چاہیے،احتساب کے بغیر ملک اور جمہوریت کی گاڑی آگے نہیں بڑھ سکتی جس دن حقیقی احتساب ہوا تو اسمبلی میں بیٹھنے والوں کی اکثریت جیل کے سلاخوں کے پیچھے ہوگی، پوری دنیا میں مکہ اور اور مدینہ کے بعد اگر کوئی مقدس جگہ ہے تو وہ پاکستان ہے کیونکہ پاکستان مدینہ کی اسلامی ریاست کے نام پر بنا ہے، لیکن ایک مخصوص ٹولے نے اس مقدس ملک کو بدنام کررکھا ہے ،باصلاحیت لوگوں اور وسائل سے مالامال ملک کے لوگ اسی مخصوص ٹولے کی طبقاتی دہشت گردی کے شکار ہیں ،اسی طبقے کی وجہ سے ہمارا پاسپور ٹ بدنام ، قمیض شلوار ،بدنام لوگ کشیوں پرمجبورہیں۔

(جاری ہے)

وی آئی پی کلچر کا خاتمہ ہمارا مشن ہے ۔ وہ منگل کو ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن اور پی کے 27کے یونین کونسل پرخو ڈھیرئی میں شمولیتی جلسے سے خطاب کر رہے تھے اس موقع پر سابق چیئر مین ڈسٹرکٹ کونسل فضل نے اپنے خاندان اور ساتھیوں سمیت جمعیت علمائے اسلام سے مستغفی ہوکر جماعت اسلامی میں شمولیت کا بھی اعلان کیا ۔۔سراج الحق نے کہا کہ ہماری خواہش تھی کہ پانامہ کیس کا فیصلہ اس سال کے دوران ہو لیکن بدقسمتی سے معاملہ اگلے سال تک چلا گیا ۔

جو ملک کے مفاد میں نہیں ہے کیونکہ جب تک احتساب نہ ہوں انتخاب اور جمہوریت بے کار ہونگے ۔کرپشن اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے وسائل کے منصفانہ تقسیم نہ ہونے کی وجہ سے بعض عناصر ملک کے مستقبل کے بارے میں بدگمانیاں پھیلا رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ فاٹا کو خیبر پختون خوا میں ضم کیا جائے ۔پولیٹیکل ایجنٹوں کے ایجنٹ ادغام میں بڑی رکاوٹ ہیں ۔

وہ نہیں چاہتے کہ ایف سی آر کا خاتمہ ہو ۔اگر یہ اتنی اچھی چیز ہے تو پھر اسے اسلام آباد میں بھی لاگو کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ جب تک حقیقی احتساب نہ ہو انتخابات کرانا بے فائدہ ہے ضرارت اس بات کی ہے کہ انتخاب سے قبل انتخابی اصلاحات کرائے جائے تاکہ عوام کی حقیقی نمائندے سامنے آسکیں ۔سراج الحق نے کہا کہ قوم نے جن لوگو ںسے آزادی حاصل کی تھی وہ آج ملک کے سیاہ و سفید کے مالک بن بیٹھے ہیں ۔

سیاست تجارت بن چکی ہے ۔عام آدمی کیلئے انتخاب میں حصہ لینا نا ممکن ہے ۔بعد ازاں سراج الحق نے اسلامک لائر فور م کے عہدیداروں صدر اجمل عباسی،نائب صدر فیض الحسن ،جنرل سیکرٹری مسلم شاہ ،فناس سیکر ٹری طلا ء محمد اور جائنٹ سیکرٹری اسفندیار عمر سے ان کے عہدوں کا حلف لیا ۔جماعت اسلامی کے ضلعی امیر ڈاکٹر عطاالرحمان ، جنرل سیکر ٹری عما د اکبر ،تحصیل نائب ناظم مشتاق سیماب، سابق ضلعی نائب ناظم عطاء الرحمان ایڈوکیٹ اور سعید اختر ایڈوکیٹ بھی اس موقع پر موجود تھے ۔