مسلم لیگ ن کی حکومت وزیراعظم آزادکشمیر کی قیادت میں تعلیم، صحت ، گڈگورننس کے قیام کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہی ہے،چوہدری شہزاد محمود ایڈووکیٹ

بدھ 21 دسمبر 2016 23:11

مظفرآباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 دسمبر2016ء) ممبر اسمبلی آزاد جموں وکشمیر چوہدری شہزاد محمود ایڈووکیٹ نے کہاہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان کی قیادت میں ریاست میں تعلیم، صحت ، گڈگورننس کے قیام کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہی ہے۔ پبلک سروس کمیشن کی تحلیل سے ریاست میں میرٹ کا عمل شروع ہوگا۔

ایک غیرجانبدار اور خودمختار پبلک سروس کمیشن کی تشکیل سے میرٹ پر لوگوں کو ملازمتیں ملیں گی۔ قبل ازیں پبلک سروس کمیشن پر تاریخ میں پہلی بار لوگوں نے انگلیاں اٹھائی۔ آج ریاست بھر کے نوجوانوں کے چہرے کھلے ہوئے ہیں اور ان کی آنکھوں میں امید کی کرنیں جگمگا رہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ممبر اسمبلی چوہدری شہزاد محمود ایڈووکیٹ نے حلقہ لچھراٹ سے آئے ہوئے مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں این ٹی ایس کے نفاذ سے معیار تعلیم بہتر بنایاجا رہا ہے۔ اب کوئی ٹیچر بھی سفارش پر بھرتی نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ این ٹی ایس کا نفاذ عمل میں لاکر عام آدمی کے لئے روزگار کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ چوہدری شہزاد محمود نے کہا کہ اب آزادکشمیر میں میرٹ کا بول بالا ہوگا اور معیاری تعلیم کا حصول ہر شخص کے لئے ممکن بنا دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں سفارشی اور تھانہ کلچر کو جڑ سے ختم کرنے کے اقدامات کیئے جا رہے ہیں۔ اب ہر شخص کو انصاف اس کی دہلیز پر ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ اب حقدار کو اپنا حق لینے کے لئے کسی سیاسی سفارش کی ضرورت نہیں پڑے گی ۔ ہر شخص کے دل میں امید کی کرن پیدا ہو رہی ہے۔ ممبر اسمبلی نے کہا کہ پی ایس سی کی تحلیل کے ساتھ ساتھ حکومت نے میرٹ کی بحالی اور اہل افراد کو ملازمت کے مواقع فراہم کرنے کے لیے محکمہ تعلیم میں این ٹی ایس کو لازم قرار دیا ہے۔

حکومت کے اس فیصلے سے محکمہ تعلیم کے علاوہ دیگر تمام محکموں کی کارکردگی پر اس کا مثبت اثر پڑے گا۔جس کے دوررس نتائج برآمد ہوںگے ۔انہوں نے کہا کہ جب حقدار کو اس کا حق مل جائے تو وہ بغیر کسی خوف و لالچ کے اپنی صلاحیتوں کا استعمال کر سکتا ہے ۔اور فرد کی بجائے قوم کے مفادات کو اولیت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ٹی ایس کے نظام کے تحت و ہی لوگ سرکاری ملازمت کے اہل ہوں گے جن کے پاسً کوئی قابلیت ہوگی اور وہ امتحانی نظام کی خرابیوں کے نتیجے میں نمبر لے کر قوم کی گردن پر سوار نہیں ہوں گے اور نہ ہی انہیں رشوت دینے اور سفارش کرانے کے لیے کسی کی جوتیاں سیدھی کرنا پڑیں گی۔