صدر آزاد کشمیر سردار محمد مسعود سے وفاقی وزیرمذہبی امورسردار محمد یوسف کی ملاقات

تحریک آزادی کشمیر ، ملکی تعمیر و ترقی،ریاست میںفرقہ وارانہ ہم آہنگی، ودیگر باہمی دلچسپی کے امورپ ر تبادلہ خیال مسئلہ کشمیر بارے کم وقت میں کامیابی کیلئے ہمیں پاکستان کی دینی قوتوں ،علماء کرام سے رہنمائی کی ضرورت ہے،سردار محمد مسعود مظلوم کشمیری بھائیوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائینگی،مسئلہ صرف کشمیریوں کا نہیں پاکستان ،امت مسلمہ کا مسئلہ ہے ، سردار محمد یوسف

ہفتہ 24 دسمبر 2016 16:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 دسمبر2016ء) صدر آزاد جمو ں کشمیر سردار محمد مسعود خان سے گزشتہ روز وفاقی وزیرمذہبی امورسردار محمد یوسف حان کی ملا قا ت تحریک آزادی کشمیر ، ملکی تعمیر و ترقی،ریاست میںفرقہ وارانہ ہم آہنگی، اُمت مسلمہ کی مجموعی صورت حال ، علماومشایح اور دینی قو توںکے کردار سمیت باہمی دلچسپی کے اہم امور پر تبادلہ خیالات ، صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ ہمیں پاکستان کی دینی قوتوں اور علماء کرام سے رہنمائی کی ضرورت ہے ۔

تاکہ ہم مسئلہ کشمیر کے حوالے سے کم وقت میں کامیابی حاصل کر سکیں۔ گزشتہ70 برس گزرنے کے باوجود مسئلہ کشمیر کا زندہ رہنا ہماری بڑی کامیابی ہے ۔ ہم مسئلہ کشمیر کا پر امن اور منصفانہ انداز میں حل چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

جنگ اس مسئلے کا حل نہیں ۔ آزاد کشمیر کے علماء مشائخ نے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے میں ہمیشہ اہم کردار ادا کیا ہے ۔ وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ہماری خدمات حاضر ہیں۔

یہ ہمارا قومی اور پاکستان کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے ۔ پاکستان میں علماء کرام ، تمام ممالک اور دینی قوتوں کے درمیان مسئلہ کشمیر پر مکمل ہم آہنگی اور یکساں موقف ہے ۔ اس لیے ہماری خواہش اور کوشش ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں اور پوری قوم بھی اس حوالے سے ایک نکتے پر متحد ہو جائے ۔ گزشتہ ماہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے ایک سیاسی جماعت کا بائیکاٹ افسوسناک تھا ۔

مظلوم کشمیری بھائیوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی ۔ یہ مسئلہ صرف کشمیریوں کا نہیں یہ پاکستان اور امت مسلمہ کا مسئلہ ہے ۔ بین الاقوامی فورم پر صدر سردار مسعود خان نے جس خوبصورت انداز میں مسئلہ کشمیر اجاگر کیا و ہ قابل تعریف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 97 فیصد آبادی مسلمانوں پر مشتمل ہے ۔ جو ایک خدا اور ایک رسول اور ایک قرآن پر ایمان رکھتے ہیں۔

مسالکی اختلافات بہت کم ہیں جنہیں بات چیت کے ذریعے مذید محدود کیا جا سکتا ہے ۔ہمیں باہر سے کوئی خطرہ نہیں۔ اس لیے ہمیں اندر کی صفوں کو ٹھیک کرنا ہوگا ۔ سردار یوسف نے کہا کہ سعود ی عرب نے مسلم ممالک کی مشترکہ فوج بنانے کی جو تجویز دی ہے ۔ اس پر عملدرآمد ہونا چاہیے ۔ اس وقت مشرق وسطیٰ میں بعض مسلم ممالک باہم دست و گریباں اور بعض خانہ جنگی کا شکار ہیں۔ ترکی واحد ملک ہے جس کے لیڈرنے جراتمندی کا مظاہر ہ کرتے ہوئے اسلام اور مسلمانوں کے حق کی بات کی ہے ۔ صدر سردار محمد مسعود خان نے کہا کہ مضبوط اور مستحکم پاکستان کشمیر کی آزادی کا ضامن ہے ۔ اگر پاکستان کمزور ہوا تو کشمیریوں کی تحریک کمزور ہو گی اس لیے ہمیں پاکستان کو ترقی یافتہ اور مستحکم بنانا ہو گا۔

متعلقہ عنوان :