مقبوضہ کشمیر میں غیر کشمیری ہندوئوں کو ریاستی شناخت دینے ،مستقل جموں میں آباد کرنے کا گھنائونا مصنوبہ قابل مذمت ہے، سردار محمد مسعود

کھٹ پتلی مخلوط حکومت کے اقدام سے مقبوضہ کشمیر ہی نہیں پورے خطے میں عد م استحکام کی صورتحال پیدا ہو گی ، منصوبہ ناکام بنانے کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائیگا، صدر آزاد کشمیر

اتوار 25 دسمبر 2016 18:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 دسمبر2016ء) )صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں مغربی پاکستان کے نام نہاد مہاجرین (غیر کشمیری ہندووں) کو ریاستی شناخت دینے اور مستقل طور پر جموں میں آباد کرنے کے گھنائونے منصوبے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کشمیر کے حوالے سے قرار دادوں کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے ۔

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ کشمیری قوم کو پی ڈی پی اور بی جے پی کی مخلوط کھٹ پتلی حکومت کے اس مذموم منصوبے پر شدید تشویش ہے ۔ جس کے ذریعے وہ مقبوجہ جموں و کشمیر کی ڈیمو گرافی تبدیلی کرنے پر تلی ہوئی ہیں۔ ایک بیان میں صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ غیر کشمیریوں کو مقبوضہ کشمیر میں آباد کرنا اور انہیں ووٹ دینے اور دوسرے حقوق سے نوازنے کا مقصد مسلمانوںکی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی سازش ہے ۔

(جاری ہے)

اسے کشمیری قوم کسی صورت قبول نہیں کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ کھٹ پتلی مخلوط حکومت کے اس اقدام سے مقبوضہ کشمیر ہی نہیں پورے خطے میں عد م استحکام کی صورتحال پیدا ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر مسلمانوں کے قتل عام اور انہیں نابینا بنانے کے بعد بھارت کی کشمیری مسلمانوں کے خلاف ایک اور بڑی سازش ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر اور پاکستان کے عوام مسئلہ کشمیر کا مذاکرات کے ذریعے پر امن حل چاہتے ہیں۔

اور اس قسم کے اقدامات سے مقبوضہ کشمیر کے نوجوان مذید مشتعل ہوں گے انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت ان مذموم اقدامات سے بعض آئے بصورت دیگر مقبوضہ کشمیر اور آزاد کشمیر کے عوام اپنی جدوجہد کو مذید تیز کریں گے ۔ اور ان منصوبوں کو ناکام بنانے کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :