مقبوضہ کشمیر ،ْقاضی یاسر کی پارٹی کارکن سرجان برکاتی کی دوبارہ گرفتاری کی مذمت

جمعرات 5 جنوری 2017 19:51

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جنوری2017ء) مقبوضہ کشمیر میں امت اسلامی کے چیئرمین قاضی احمد یاسر نے پارٹی کارکن سرجان برکاتی کی عدالتی احکامات پر کوٹ بلوال جیل جموں سے رہائی کے فوراً بعد دوبارہ گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قاضی یاسر نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ عدالت نے سرجان برکاتی کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظر بندی کالعدم قرار دیتے ہوئے انکی رہائی کے احکامات دیے تھے تاہم انہیں رہائی کے فوراً بعد جیل کے احاطے سے ہی دوبارہ گرفتار کیا گیا۔

دریں اثنا سرجان برکاتی کی اہلیہ سبروزہ بیگم نے ایک میڈیا انٹرویو میں کہا ہے کہ انکے شوہر نے برہان وانی کی شہادت کے بعدبھارت مخالف پر امن مظاہروں کو منظم کرنے میں اہم کردار ادا کیا اور ایک مخصوص طرز تحاطب اورنعروں کی دلکش ادائیگی نے بڑے پیمانے پر نوجوانوں کو راغب کیا۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ کٹھ پتلی انتظامیہ نے اسی وجہ سے یکم اکتوبر 2016 کوانہیں گرفتار کیا اور ان پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کردیا۔

یا رہے کہ مقبوضہ علاقے میں گزشتہ برس 8جولائی کو ممتاز مجاہد کمانڈر برہان م ظفر وانی کے ماوراے عدالت قتل کے بعد شروع ہونے والے بے مثال انتفادہ کے دوران مولانا برکاتی نے جنوبی کشمیر کے اضلاع میں بھارت مخالف پر امن مظاہروں کے انعقاد میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔ انہوں نے کئی نئے نعرے متعارف کرائے جہیں وہ ایک خاص اندار اور بھر پور رطریقے سے لگا کر لوگوں خاص طور پر نوجوانوں کو راغب کرتے رہے۔’’یہ پیلٹ ویلٹ نا بھئی نا،یہ سیفٹی ویفٹی نا بھئی نا‘‘ ،مولانا برکاتی کے ہی متعارف کرائے گئے نعرے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :