این ایف سی ایوارڈ کے تحت آزادکشمیرکو پاکستان کے صوبو ں کے برابر حصہ دینا چاہئے، ملک ابراراحمد

منگلاڈیم ریزنگ پراجیکٹ کے تحت بننے والے رٹھوعہ ہریام برج کے التواء کے ذمہ داران کا تعین کرکے ان کے خلاف باقاعدہ کارروائی کی جائے ،زیرالتواء سفارشات کو منظور کیاجائے،چیئرمین قائمہ کمیٹی امورکشمیر و گلگت بلتستان

پیر 9 جنوری 2017 18:00

میرپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جنوری2017ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے امورکشمیر و گلگت بلتستان کے چیئرمین ملک ابرار احمدنے کہاہے کہ این ایف سی ایوارڈ کے تحت آزادکشمیرکو پاکستان کے صوبو ں کے برابر حصہ دیناچاہیے تاکہ آزادکشمیرکا ترقیاتی بجٹ خود کفالت حاصل کرسکے۔ منگلاڈیم ریزنگ پراجیکٹ کے تحت بننے والے رٹھوعہ ہریام برج کے التواء کے ذمہ داران کا تعین کرکے ان کے خلاف باقاعدہ کارروائی کی جائے اور اس سلسلہ میں زیرالتواء سفارشات کو منظور کیاجائے۔

رٹھوعہ ہریام برج کی تکمیل کے سلسلہ میں بقیہ فنڈز جاری کیے جائیں تاکہ یہ قومی نوعیت کا منصوبہ مکمل ہوسکے اور عوام کا احساس محرومی بھی دور ہوسکے۔ واٹریوزرچارجز کی مد میں آزادکشمیر کو15 پیسے دیئے جارہے ہیں جبکہ پاکستان کے دیگرصوبوں کے برابر ایک روپیہ دس پیسے آزادکشمیرکوملنے چاہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انھوں نے منگلاڈیم ریزنگ پراجیکٹ کے تحت بننے والے رٹھوعہ ہریام برج کے قائمہ کمیٹی برائے امورکشمیر وگلگت بلتستان کے ممبران کے ہمراہ معائنہ کرنے کے بعد منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پرقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے ممبران مولوی آغا محمد، سید وسیم حسین شاہ، چوہدری عابد رضا ، شمس النساء، جنید اکبر، ڈائریکٹرجنرل کشمیر کمیٹی نسیم خان، جوائنٹ سیکرٹری قاضی ظہیراحمد، آزادکشمیر کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری ڈاکٹرسید آصف حسین شاہ، آزادکشمیرکے سیکرٹری ورکس عابد گیلانی، سیکرٹری اطلاعات ،آئی ٹی وسیاحت منصور قادر ڈار،چیف انجینئرتعمیرات عامہ شاہرات راجہ شجاع جلیل،پراجیکٹ ڈائریکٹر رٹھوعہ ہریام برج، ڈپٹی کمشنرانصریعقوب، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرجنرل راجہ فاروق اکرم، کے علاوہ دیگرافراد بھی موجود تھے۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی ملک ابراراحمد نے رٹھوعہ ہریام برج کے التواء پرتشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ اس منصوبے کے التواء کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے قائمہ کمیٹی وزیراعظم پاکستان میاں محمدنوازشریف کو سفارشات بھیجے گی۔ قومی خزانہ کے ساتھ بددیانتی کرنے والوں کوضرور سزا ملنی چاہیے تاکہ آئندہ کے منصوبہ جات میں اس قسم کی غفلت یالاپرواہی دوبارہ نہ کی جائے۔

رٹھوعہ ہریام برج جو 4.2 بلین کا پراجیکٹ اب 6.2 بلین تک بڑھ گیاہے جس سے نہ صرف اربوں روپے کے وسائل بڑھ گئے ہیں بلکہ وقت کا ضیاع بھی ہواہے اور اس منصوبے کی بروقت تکمیل نہ ہونے سے علاقے کے لوگ اور معیشت بھی متاثرہوئی ہے۔ اب پلاننگ کمیشن اور دیگر متعلقین اس منصوبے کی تکمیل کے لیے بقیہ فنڈزفوری جاری کروائیںتاکہ یہ منصوبہ پایا تکمیل تک پہنچ سکے۔

اس موقع پرآزادکشمیرکے ایڈیشنل چیف سیکرٹری ڈاکٹرسیدآصف حسین نے کہاکہ وزیراعظم آزادکشمیرراجہ محمدفاروق حیدر خان اور آزادکشمیر کے چیف سیکرٹری سکندرسلطان راجہ بھی آزادکشمیرکی تعمیروترقی اورخود انحصاری میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔فنڈز کی عدم فراہمی کے باعث حکومت کو مشکلات کاسامناہے۔ کمیٹی آزادکشمیرکے ترقیاتی منصوبہ جات کی تکمیل کے لیے بروقت فنڈز جاری کروائے۔

انھوں نے کونسل کی طرف سے 20 فیصد ٹیکسز کی مد میں کٹوتی کے بارے میں بتایاکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیوٹیکسز وصولی ایک فیصد کٹوتی کرتاہے۔ لہذا کشمیرکونسل کوآزادکشمیرکے ٹیکسز وصولی کی مدمیں ایف بی آر کے مساو ی کٹوتی کرنی چاہیے جس سے کمیٹی نے اتفاق کا اظہارکیا۔ کمیٹی کے چیئرمین نے کہاکہ آزادکشمیرکواین ایف سی ایوارڈ ، اٹھارہویں ترمیم اور واٹریوزرچارجز کا صوبوں کے برابرحصہ اگرمل جائے توآزادکشمیرکاترقیاتی اورغیرترقیاتی میزانیہ کے سلسلہ میں حکومت پاکستان پر انحصار ختم ہوسکتاہے۔

اس ضمن میں انھوں نے ڈائریکٹرجنرل کمیٹی کوہدایت کی کہ ایک سپیشل اجلاس منعقد کیاجائے جس میں واپڈا، فنانس اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری ، آزادکشمیر کے افسران شامل ہوںتاکہ اس ضمن میں فیصلہ جات کیے جاسکیں۔قبل ازیں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے ممبران نے منگلاڈیم ریزنگ پراجیکٹ کے تحت بننے والے رٹھوعہ ہریام برج کی سائیٹ کا معائنہ کیااور جاری ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا۔ کمیٹی نے اس منصوبے کی جلد تکمیل کے لیے اپنی سفارشات وزیراعظم پاکستان میاں محمدنوازشریف اور متعلقہ اداروں کو بھیجنے کے لیے اتفاق کا اظہار کیا۔

متعلقہ عنوان :