بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن کا سرینگرسے اقوام متحدہ کا دفتر ہٹانے کا مطالبہ

مقبوضہ علاقے میں پیلٹ گن کے استعمال پر پابندی کی کوئی تجویز زیر غور نہیں: کٹھ پتلی انتظامیہ

اتوار 29 جنوری 2017 17:30

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 جنوری2017ء) مقبوضہ کشمیر میںبھارتیہ جنتا پارٹی سے وابستہ نام نہاد اسمبلی کے رکن رویندر رینا نے سرینگر میں اقوام متحدہ کے دفتر کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ علاقے میں اس کا کوئی کردار نہیں ہے۔ رویندر رینا نے نام نہاد اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سے کہا کہ وہ کشمیر میں شراب پر مکمل پابندی لگائے۔

تاہم محبوبہ مفتی جو ایوان میں موجود تھیں، خاموش رہیں جس پر حزب اختلاف کے اراکین نے شور مچاتے ہوئے مطالبہ کیا کہ کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ شراب پر پابندے کے حوالے سے اپنا موقف واضح کرے ۔ دریں اثناء کٹھ پتلی انتظامیہ نے کہا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں پیلٹ گن کے استعمال پر پابندی لگانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔

(جاری ہے)

نیشنل کانفرنس کی رکن اسمبلی شمیمہ فردوس کی طرف سے پیلٹ گن پر پابندی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر کٹھ پتلی انتظامیہ نے اپنا جواب داخل کیا جس میں کہا گیا ہے کہ پیلٹ گن کا استعمال ایسی صورتحال میں استعمال کیا جارہا ہے جہاں ہجوم کو منتشر کرنے کے تمام دیگرطریقے غیر موثر ہوجاتے ہیں۔

گزشتہ سال تحریک انتفاضہ کے دوران پیلٹ گن سے زخمی ہونے والے سینکڑوں نوجوانوںکو ہسپتالوں میں داخل کیا گیا تھا۔ زیادہ تر نوجوان آنکھوں کے قریب پیلٹ لگنے سے شدید زخمی ہوئے تھے اور بہت سے افراد مکمل طورپر آنکھوں کی بینائی سے محروم ہوگئے تھے۔

متعلقہ عنوان :