تمام اراکین اسمبلی کا احترام کرتا ہوں ‘اپنے سفید کپڑوں پر داغ نہیں لگنے دوں گا‘ بات کرنے کا سلیقہ ہونا چاہیے‘32سال سے سیاست میں ہوں کوئی ایک پیسے کی کرپشن ثابت کردے تو سیاست چھوڑ دوں گا‘ جس کسی کے پاس کوئی ثبوت ہے تو وہ اسمبلی میں لے آئے سامنا کرنے کیلئے تیار ہوں‘ ادارے آئین و قانون کے تحت چلتے ہیں‘آئین وقانون اور انضباط کار کو بلڈوز کرکے ادارے یا نظام چلانا ممکن نہیں،آئین وقانون کی بالادستی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا‘آئین وقانون کی بالادستی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے

وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان کا آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس سے خطاب

جمعرات 23 فروری 2017 16:33

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 فروری2017ء) وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ تمام ممبران اسمبلی کا احترام کرتا ہوں لیکن اپنے سفید کپڑوں پر داغ نہیں لگنے دوں گا۔ بات کرنے کا سلیقہ ہونا چاہیے ۔32سال سے سیاست میں ہوں اگر کوئی ایک پیسے کی کرپشن ثابت کردے تو سیاست چھوڑ دوں گا۔ جس کسی کے پاس کوئی ثبوت ہے تو وہ اسمبلی میں لے آئے سامنا کرنے کے لیے تیار ہوں۔

ادارے آئین و قانون کے تحت چلتے ہیں۔آئین وقانون اور انضباط کار کو بلڈوز کرکے ادارے یا نظام چلانا ممکن نہیں،آئین وقانون کی بالادستی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔آئین وقانون کی بالادستی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ۔وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔

(جاری ہے)

قبل ازیں وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے ممبران اسمبلی کو ہدایت کی کہ وہ بھرپور تیاری کے ساتھ اسمبلی میں آئیں۔سوالات کریں،وزراء کرام ممبران اسمبلی کے سوالات کے جواب دیں گے۔ وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے خود بھی وقفہ سوالات کے دوارن ممبران اسمبلی کے سوالات کے جواب دیئے۔ اجلاس سے خطاب کے دوران وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہاکہ پچھلے 5برسوں کے دوران بحثیت اپوزیشن لیڈر اپنی ذمہ داریاں بھرپور طریقے سے ادا کیں۔

تعمیر وترقی اور عوامی مسائل کے حل کے لیے بات کرنا بحثیت ممبر اسمبلی ان کا حق ہے ہاں اگر انہوں نے کوئی ناجائز مطالبہ کیا یا ناجائز مفاد حاصل کیا ہے تو معاملہ اسمبلی کے فلور پر لایا جائے وہ ہر بات کا سامنا کریں گے۔ اگر ان پر کوئی بات ثابت ہوگئی تو وزارت عظمیٰ تو کیا سیاست سے ہی کنارہ کشی اختیار کرلیںگے۔ انہوں نے کہاکہ 32سالہ سیاست میں ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا اور اپنے کردار پر حرف نہیں آنے دیا اور نہ ہی اپنے دامن پر کوئی داغ لگنے دیا۔

اب کسی کو اپنے دامن پر جھوٹا داغ لگانے کی اجازت نہیں دوں گا۔ آزادکشمیر کی ساری تاریخ سے اچھی طرح آگاہ ہوں۔ ماضی کے اندر کیا کچھ ہوتا رہا ہر چیز سے واقف ہوں۔ ماضی سے پردہ نہیں اٹھانا چاہتا حکومت کسی کی آواز نہیں دبانا چاہتی اور نہ دبائے گی لیکن آئین وقانون اور ضابطے کو بلڈوز نہیں کرسکتے۔آئین ،قانون اور ضوابط کی بالا دستی کو یقینی بنائیں گے۔

وزیراعظم آزادکشمیر کا کہنا تھا کہ 1947سے آج تک کے تمام سیاسی معاملات سے آگاہ ہوں۔ساری تاریخ سے پوری طرح واقف ہوں ۔ تمام روایات کا علم ہے۔اسمبلی میں حقائق کے مطابق بات ہونی چاہیے۔پہلے ہی واضح کردیا ہے کہ آزادکشمیر میں خلاف ضابطہ کوئی کام نہیں ہوگا۔ کوئی قانون سے بالا تر نہیں ہے۔حکومت کی رٹ اور اتھارٹی کو متاثر نہیں ہونے دیا جائے گانہ خود غلط کام کریں گے نہ کسی کو کرنے دیں گے۔

متعلقہ عنوان :