وزیر اعظم آزادکشمیر کی جانب سے نظریہ خود مختار کو نہ ماننے جبکہ الحاق پاکستان کا نعرہ لگانا اپنی کرسی بچانے کے برابر ہے‘خواجہ سیف الدین

آزادکشمیر سمیت دنیا بھر میں جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ تنظیم سازی میں مصروف ہے بہت جلد آزادکشمیر میں بھی تنظیم ساز ی کا سلسلہ شروع ہوگا

منگل 28 فروری 2017 12:28

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 فروری2017ء) مرکزی وائس چیئرمین جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ خواجہ سیف الدین نے کہا کہ وزیر اعظم آزادکشمیر کی جانب سے نظریہ خود مختار کو نہ ماننے جبکہ الحاق پاکستان کا نعرہ لگانا اپنی کرسی بچانے کے برابر ہے راجہ فاروق حیدر خان متحدہ مرتبہ نظریہ خود مختاری کا دعوہ کرچکے ہیںریاست کی عوام کو وزیر اعظم کے اس بیان سے شدید مایوسی ہوئی ہے بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر پر موثر اقدامات کرنے کیلئے بھارت پر دبائو ڈالے نہیں تو جموں و کشمیر 1988ء کی صورت حال پر دوبارہ جانے پر مجبور ہوجائیں گے جس کی زمہ داری بھارت پر عائد ہوگی بھارت نے جبرا تسلط قائم کرنے کے لئے کشمیریوں کا قتل عام اور قیادتوں کو نام نہاد کالے قانون پوٹوں کے تحت گرفتار کرکے اپنی بے بسی کو چھپانے کے لئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے آزادکشمیر سمیت دنیا بھر میں جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ تنظیم سازی میں مصروف ہے بہت جلد آزادکشمیر میں بھی تنظیم ساز ی کا سلسلہ شروع ہوگا انھوں نے ان خیالات کا اظہار صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت گزشتہ 70سالوں سے مقبوضہ وادی میں اپنی ظلم و بربریت کی انتہا تک پہنچ گیا ہے مظلوم کشمیریوں پر پیلٹ گنوں کا استعمال جعلی مقابلوں میں قتل کا سلسلہ جاری ہے اقوام متحدہ کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے جبکہ کشمیری اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کے خواہشمند ہیں انھوں نے کہا کہ اس وقت پوری دنیا جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چارٹ آف ڈیمانڈ کے تحت مسئلہ کشمیر کے حل کے فارمولے پر راضی ہیں مگر اس کے باوجود کچھ طاقتوں نے مسئلہ کشمیر کے حل میں روڑے اٹکانے شروع کردئیے انھوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل آخری مراحل میں موجود ہے انشاء اللہ بہت جلد کشمیری آزادی کی سانس لیں گے انھوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی اندرونی حالت پر شدید مذمت کرتی ہے جس میں جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ 1988کے دور میں واپس جانے کے لئے بے تاب ہے اگر بھارت نے ہٹ دھرمی نہ چھوڑی تو اینٹ کا جواب پتھر سے دینا جانتے ہیں جس کے لئے عسکری جدو جہد بھی کریں گے انھوں نے کہا کہ تنظیم سازی کے لئے یورپ ، عرب ، پاکستان میں سلسلہ جاری ہے بہت جلد آزادکشمیر میں بھی شروعات ہوگی نوجوانوںکی ایک بڑی تعداد نظریہ خود مختاری کی طرف توجہ دے رہے ہیں جو کہ خوش آئین ہے وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان کی جانب سے نظریہ خود مختاری کو نہ ماننے ، الحاق پاکستان کے حامی صرف اپنے اقتدار کو بچانے کے لئے بیان دیا گیا ہے دراصل آزادکشمیر کی عوام نظریہ خود مختاری کی حامی ہے ایسے موقع پر آزادی کے بیس کیمپ کے وزیر اعظم کا بیان مایوس کن ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :