چوہدری عبدالمجید وزارات عظمیٰ کا باراٹھانے کی بجائے گڑھی خدا بخش کا جھاڑو پکڑ کر ریاستی وسائل کو شیر مادر کی طرح لوٹنے کی کھلی چھوٹ دیکر عوامی مفادات سے غداری مرتکب ہوئے ، وزراء آزاد کشمیر

سابق وزیر اعظم کی ناک کے نیچے کرپشن کے میگا سکینڈل کی تحقیقات عوامی قرض ہے جس کو غیر جانبدارانہ اور انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے کیلئے آزاد حکومت احتساب ایکٹ میں ترامیم لا رہی ہے، شوکت علی،فاروق سکندر

ہفتہ 15 اپریل 2017 18:14

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اپریل2017ء) وزراء حکومت سید شوکت علی شاہ،سردار فاروق سکندر،نورین عارف اور ممبران اسمبلی چوہدری محمد اسماعیل، چوہدری رخسارنے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران سابق وزیر اعظم چوہدری عبدالمجیدریاستی تشخص کا جنازہ نکال کر وزارات عظمیٰ کا باراٹھانے کے بجائے گڑھی خدا بخش کا جھاڑو پکڑ کر ریاستی وسائل کو شیر مادر کی طرح لوٹنے کی کھلی چھوٹ دیکر عوامی مفادات سے غداری مرتکب ہوئے ،سابق وزیر اعظم کی ناک کے نیچے ان کی رضا مندی سے کرپشن کے ہونے والے میگا سکینڈل کی تحقیقات عوامی قرض ہے جس کو غیر جانبدارانہ اور انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے کیلئے آزاد حکومت احتساب ایکٹ میں ترامیم لا رہی ہے ۔

پیپلز پارٹی کے دور حکومت کی طوائف الملوکی ، اقرباء پروری،کمیشن خوری کی داستانیں زبان زد عام ہیں جن کے خلاف عوام نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے انہیں عام انتخابات میں آزادی کشمیر کی سیاست سے حرف غلط کی طرح مٹا دیا ۔

(جاری ہے)

چوہدری عبدالمجید آزاد کشمیر کی تاریخ کے کمزور ترین وزیر اعظم تھے جن کے دور حکومت میں ہر وزیر اور ایم ایل اے نے اپنی حکومت بنا رکھی تھی ۔

چپراسی ، سٹور کیپر سے لیکر سیکرٹری حکومت تک کے تمام تبادلے و تقرریاں زرداری ہائوس کے چپراسی کرتے تھے ، کرپشن شاید ان کے علم میں نہ ہو کیونکہ آنکھیں بند کروا کر ان سے دستخط کروائے جاتے تھے ۔ مسلم لیگ ن کی حکومت راجہ محمد فاروق حیدر خان کی قیادت میں عوامی خوشحالی کے عملی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے ،پانچ سال کے بعد عوام یہ فیصلہ کرینگے کہ ہمارے اقدمات درست تھے یا غلط۔ چوہدری عبدالمجید اور ان کی ٹیم کو خلق خدا نے ووٹ کی پرچی کے ذریعے مسترد کیا ۔ مسلم لیگ ن کی حکومت ایسا احتساب کریگی جس پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے ۔

متعلقہ عنوان :