مقبوضہ کشمیر،مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال سے متعدد زخمی ،حریت قیادت کی طرف سے کل احتجاجی مظاہروں کی کال

جمعرات 4 مئی 2017 19:04

سری نگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 مئی2017ء) مقبوضہ کشمیر میںبھارتی فوجیوں اورپولیس اہلکاروں کی طرف سے سوپور اور شوپیاں میں پر امن مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال سے طلبا سمیت بیسیوںافراد زخمی ہو گئے ۔ زخمیوں میں طالبات بھی شامل ہیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سوپور قصبے میں ڈگری کالج اور سکولوں کے طلباء نے گزشتہ د وہفتے کے دوران پورے مقبوضہ علاقے میں بھارتی پولیس کی طرف سے طالب علموںکی گرفتاریوںکے خلاف جمعرات کو زبردست مظاہرے کئے ۔

انہوںنے بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے بلند کئے ۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس اور پیلٹ گن سمیت طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس سے متعدد طالب علم زخمی ہو گئے۔ آنسو گیس کے بے تحاشا استعمال کی وجہ سے بارہ کے قریب طالبات بے ہوش ہوگئیں۔

(جاری ہے)

پولیس نے مظاہروں کے دوران کئی طالبعلوں کو گرفتار بھی کرلیا۔ کشیدہ صورتحال کے بعد قصبے میں ہڑتال کی گئی۔

گورنمنٹ پولیس ٹیکنیک کالج گوگجی باغ سرینگر کے طلبانے بھی احتجاجی مظاہرے کئے۔ لوگوںنے ضلع شوپیاں کے بیس دیہات میں بھارتی فورسزکی طرف سے بڑی کارروائی کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کئے ۔ بھارتی فوج نے کارروائی میںہیلی کاپٹروں کا استعمال کیا ۔ یہ کارروائی بعض نامعلوم افراد کی طرف سے شوپیاں میں منگل کی شب ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس میں تعینات بھارتی پولیس اہلکاروںسے پانچ رائفلیں چھین لینے کے بعد شروع کی گئی ۔

مظاہرین پر بھارتی فورسز کے تشدد سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ ادھر سیدعلی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں سوپور ، شوپیاں اور بڈگام میں بھارتی فورسز کی طرف سے طلباء اور شہری آبادی پر مظالم کے خلاف کل پر امن مظاہروںکی کال دی ہے۔ حریت رہنمائوں شبیر احمد شاہ ،شبیر احمد ڈار ، محمد اقبال میر اور محمد احسن اونتو اور جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر نے اپنے بیانات میں بھارتی فورسز کی طرف سے طلباء اور شہریوں پر تشدد کی شدید مذمت کی ہے۔

حریت رہنمائوں مختار احمدوازہ نے سرینگر میں ایک انٹرویو میں اور ظفر اکبربٹ نے بڈگام میں عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں پرعمل درآمد کے ذریعے حل کرنے پر زوردیا ہے۔ ضلع بڈگام کے علاقے آری پنتھن میں بھارتی پولیس کی طرف سے گھروں پر چھاپوں کے دوران بارہ سے زائد نوجوانوںکی گرفتاری کے خلاف مکمل ہڑتال کی گئی۔ بارہمولہ کی ایک عدالت نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طورپر نظربند سینئر رہنماء مسرت عالم بٹ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15مئی تک توسیع کر دی ہے ۔

متعلقہ عنوان :