سرینگر اور پلوامہ میں طلبہ کے احتجاجی مظاہرے، طلبہ اور فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں

بڈگام میں مکانوں کی توڑپھوڑ کے خلاف لوگوں کے احتجاجی مظاہرے

منگل 9 مئی 2017 19:54

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 مئی2017ء) مقبوضہ کشمیر میں سرینگر کے مرکزی تجارتی علاقے لالچوک میں آج گورنمنٹ کالج برائے خواتین کی طالبات اور ایس پی سکول کے طلبہ اور بھارتی فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق طلبہ نے مقبوضہ علاقے میں شہریوں کے قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے کی کوشش کی لیکن بھارتی فورسز نے ان کو روکنے کے لیے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا ۔

بھارتی فوسز نے خواتین کالج کی طالبات کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔ جس کے بعد طلبہ اور فورسز کے درمیان جھڑپیں شروع ہوئیں۔ جھڑپوں کے بعدعلاقے میں کاروباری سرگرمیاں معطل اور سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت متاثر ہوئی۔ ادھر بھارتی فورسز نے پلوامہ میں بھی گورنمنٹ ہائر سیکنڈری سکول کے طلبہ کے احتجاجی مظاہرے کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا اور کئی طلبہ کو گرفتار کرلیا۔

(جاری ہے)

بھارتی فورسز نے مظاہرین پر آنسو گیس کے گولے داغے اور لاٹھی چارج کیا جس کے جواب میں طلبہ نے فورسز پر پتھرائو کیا۔طلبہ اپنے گرفتار ساتھیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کررہے تھے۔ دریں اثناء ضلع بڈگام کے علاقے دھارمونہ میں بھارتی فوج نے گزشتہ رات گھروں میں گھس کر مکانوں کی توڑ پھوڑ کی جس کے خلاف لوگوں نے آج زبردست احتجاجی مظاہرے کئے۔ مظاہرین نے علاقے کی سڑکوں کو بھی کئی گھنٹوں تک بلاک کردیا۔ مظاہرین کا کہنا تھاکہ بھارتی فوج نے گزشتہ رات پال محلے میں گھس کر مکانوں اور گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی۔ مظاہرین نے بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔