بھارت کشمیرمیںبڑے آپریشن کی تیاریوں میں مصروف ہے‘نعیم خان

عالمی برادری کو یہ تاثر دے سکے کہ بھارت کشمیر کے اندر دہشت گردی کا سامنا کررہا ہے

منگل 16 مئی 2017 22:50

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 مئی2017ء) سینئر حریت لیڈر اور جموں کشمیر نیشنل فرنٹ چیئر مین نعیم احمد خان نے کہا ہے کہ بین الاقوامی برادری کی توجہ کشمیر میں جاری جد و جہد آزادی سے ہٹانے کیلئے بھارت کشمیر کے اندر ایک بڑے فوجی آپریشن کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ وہ کپوارہ میں ایک پارٹی میٹنگ کے دوران اظہار خیال کررہے تھے۔

یہ میٹنگ موجودہ صورتحال پر غور و خوض کیلئے طلب کی گئی تھی جس کے دوران پارٹی عیدہداروں نے متنازعہ خطے میں جاری گرفتاریوں کے تازہ چکر اور عام لوگوں کو ہراساں کئے جانے سے متعلق تفصیلات اپنے چیئر مین تک پہنچائے۔ پارٹی عیدیداروں کی آراء سننے کے بعد نعیم خان نے اپنی تقریر میں کہا کہ کشمیر کی جد و جہد آزادی کو بد نام کرنے کیلئے بھارت بڑی سنجیدگی سے منصوبہ سازی کررہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا’’بھارت ایک بڑے فوجی آپریشن کی تیاریاں کررہا ہے تاکہ وہ بین الاقوامی برادری کو یہ تاثر دے سکے کہ وہ کشمیر کے اندر دہشت گردی کا سامنا کررہا ہے‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ تاہم یہ بات اب عالمی برادری پر بہت حد تک واضح ہوگئی ہے کہ کشمیری عوام مسلمہ حقوق کی لڑائی لڑ رہے ہیں۔نعیم خان کا کہنا تھا کہ حالیہ احتجاجی مظاہروں اور خاص کر 2016کی عوامی تحریک نے بھارت کو بہت دبائو میں مبتلاء کیا ہے اور وہ اب اُسی دبائو کو زائل کرنے کی کوشش میں مصروف ہے ۔

بھارت چاہتا ہے کہ کشمیر سے متعلق حقائق اور یہاں جاری آزادی کی جد و جہد کے بارے میں غلط فہمیاں پیدا کی جائیں اور اس لئے وہ نئے بہانے تراشنے میں لگ گیا ہے۔نعیم خان نے مزید کہا کہ نئی دلی عوام پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ کریہاں کے لوگوں کو سرنڈر کروانا چاہتی ہے۔بھارت یہاں کے مقامی آلہ کاروں کو کام میں لاکر متنازعہ خطے کے اندر کسی بھی قسم کی آواز کو دبانے کیلئے کمر بستہ ہے۔

اس کیلئے وہ ہر سامراجی حربہ آزما رہا ہے تاکہ عام لوگوں کو مسلسل خوف میں مبتلاء رکھا جاسکے۔ بھارت نے اپنی فورسز کو لوگوں پر ہر ظلم روا رکھنے کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے تاکہ وہ آزادی کی بات کرنے سے قبل دو بار اُس کے نتائج کے بارے میں سوچ لیں اور یوں ایک ایسا ماحول قائم ہو جہاں قبرستان کی خاموشی ہو اور بھارت کے ایجنٹ آرام کے ساتھ نئی دلی کے خاکوں میں رنگ بھر سکیں۔

تاہم نعیم خان نے کہا کہ کشمیریوں کی جد و جہد آزادی عام لوگوں کے اذہان و قلوب کے اندر اتنی گہری طرح پیوست ہے کہ بھارت کا کوئی بھی ظلم لوگوں کے جذبہ آزادی کے سامنے کار گر ثابت نہیں ہوسکتا ہے۔بھارت کے غیر منصفانہ اور غیر حقیقت پسندانہ اپروچ کی بنا پر یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ نئی دلی تنازعہ کے حل کیلئے سنجیدہ نہیں ہے لیکن وہ یہاں کے لوگوں، خاص کر نوجوانوں کو مختلف بہانے تراش کرستانے میں ہی یقین رکھتا ہے۔

انہوں نے نوجوان طبقے سے اپیل کی کہ وہ ہر قدم نہایت سوچ سمجھ کر اُٹھائے تاکہ بھارت کو اسی کے جال میں پھنسایا جاسکے۔انہوں نے لوگوں سے اپیل کہ وہ بھارت کے مکروہ عزائم کا ادراک کریں اور اپنی صفوں کے اندر استقامت کے ساتھ ساتھ نظم و ضبط پیدا کریں۔وادی کے اطراف و اکناف میں گرفتاریوں کے وسیع چکر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نعیم خان کا کہنا تھا کہ یہ حربے نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے سوپور میں درجنوں نوجوانوں کی گرفتاری کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی۔انہوں نے کہا کہ ایسا صرف اس لئے کیا جارہا ہے تاکہ عام لوگوں کی صفوں میں ڈر پیدا کیا جاسکے۔نعیم خان نے سیدہ آسیہ اندرابی کی خرابی صحت پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اُنہیں بیماری کے باوجود مسلسل سلاخوں کے پیچھے رکھنا اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ نئی دلی اور اس کے مقامی حواری ہماری غیرت کو للکار رہے ہیں۔

انہوں نے فاروق احمد توحیدی اور بزرگ آزادی پسند لیڈر خان سوپوری کی مسلسل قید و بند پر بھی تشویش ظاہر کی۔دریں اثناء نعیم خان نے خواجہ محمد عبد اللہ میر ساکنہ ہاین کپوارہ کی رحلت پر غمزدہ خاندان کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے خاص کر مرحوم کے فرزند ،جو آزاد کشمیر میں دنیا ٹی وی کے ساتھ وابستہ ہیں،کے ساتھ دلی ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا اور مرحوم کے حق میں دعا کی۔

متعلقہ عنوان :