بھارتی حکومت اور میڈیا بے بنیاد پروپیگنڈے کے ذریعے تحریک آزادی کوکمزور نہیں کر سکتے، یاسین ملک

تحریک آزادی میں متوسط گھرانوں کے ساتھ ساتھ امیر گھروں کے تعلیم یافتہ نوجوان بھی قربانیاں نہ دے رہے ہیں،خطاب

ہفتہ 20 مئی 2017 16:39

بھارتی حکومت اور میڈیا بے بنیاد پروپیگنڈے کے ذریعے تحریک آزادی کوکمزور ..
سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 مئی2017ء) مقبوضہ کشمیر میں جموںو کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت اور میڈیا اپنے جھوٹے ، بے بنیاد اور لغوپروپیگنڈے کے ذریعے نوجوانوں کے گرم گرم لہو سے سینچی ہوئی تحریک آزادی کشمیر کو ہرگز کمزور نہیں کر سکتے ۔ انہوںنے کہا کہ بھارتی حکمران اور یہاں کا جانب دار میڈیا ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ کشمیر میں سب کچھ پیسوں کے عوض ہو رہا ہے لیکن ہم انہیں باور کرانا چاہتے ہیں کہ کشمیری ان کے لغو پروپیگنڈے سے کسی صورت مرعوب نہیں ہوں گے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق محمد یاسین ملک نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک آزادی میں متوسط گھرانوں کے ساتھ ساتھ امیر گھروں کے تعلیم یافتہ نوجوان بھی قربانیاں نہ دے رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارت تو ویسے بھی اربوں روپے جموںوکشمیر میں ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کر رہا ہے تاکہ کشمیریوں کو لبھایا جاسکے لیکن کشمیری صرف اور صرف بھارت کے غیر قانونی قبضے سے آزادی لیے اپنی جانیں دے رہے ہیں ۔

محمد یاسین ملک نے کہا کہ بھارتی حکمرانوں اور میڈیا کو یہ بات جان لینی چاہئے کہ جب ان کے لاکھوں فوجی قتل غارت اور ظلم و جبر کی انتہا کے باوجود کشمیریوں کے جذبہ آزادی ختم نہیں کر سکے تو بے بنیاد پروپیگنڈا بھی انکے کسی کام نہیں آئے گا۔ محمد یاسین ملک نے کہا کہ وہ آج بھی اپنی والدہ کے دو کمروں پر محیط کچے مکان میں رہائش پذیر ہیں اور اگر بھارتی حکمران اور میڈیا انکے حوالے سے ذرہ برابر کرپشن ثابت کردیں ، تو وہ سیاست سے دستبرداری کا اعلان کریں گے۔

چیئرمین لبریشن فرنٹ نے بھارتی جریدے انڈیا ٹوڈے کی رپورٹر کمل جیت ساندھوکے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ صبح سویرے اپنے دو کیمرہ مینوں کے ہمراہ انکے گھر میں آدھمکی اور براہ راست مکان کی تیسری منزل پر موجود اٴْن کے کمرے میں پہنچ گئی اور کمرے کے دروازے پر ہی سوالات شروع کردیے جبکہ اس نے انٹریو کے لیے پیشگی وقت بھی نہیں لیا تھا ۔

محمد یاسین ملک نے کہا خاتون رپورٹر زبردستی انکا انٹریو لینے کے لیے اٴْتاولی نظر آرہی تھیںجس کے بعد انہوں نے ان سے موبائل بند کرنے اور گھر سے باہر نکل جانے کیلئے کہا۔ محمد یاسین ملک نے کہا کہ زبردستی گھر میں گھس جانے اور ساری صحافتی اقدار کی دھجیاں بکھیرنے کے اس واقعے کے خلاف انہوں نے پولیس اسٹیشن مائسمہ میں شکایت بھی درج کروا دی ہے۔ یاسین ملک نے کہا کہ بھارتی میڈیا کشمیردشمنی میں اپنی ساری حدیں پھلانگ چکا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ تحریک آزادی کشمیری کو بدنام کے لیے یہ بھارتی فوج سے ہدایات لیتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :