پر امن سیاسی سرگرمیوں پر پابندی سے بھارت کے جمہوری ملک ہونے کے دعوے بے نقاب ہو گئے،یاسین ملک

پیر 22 مئی 2017 14:51

پر امن سیاسی سرگرمیوں پر پابندی سے بھارت کے جمہوری ملک ہونے کے دعوے ..
سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مئی2017ء) مقبوضہ کشمیرمیں جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے مقبوضہ علاقے میں پر امن سیاسی سرگرمیوں پر پابندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ ان پابندیوں سے بھارت کے جمہوری ملک ہونے کے دعوے بے نقاب ہوگئے ہیں۔ محمد یاسین ملک نے میر واعظ مولوی محمد فاروق اورخواجہ عبدالغنی لون اور شہدائے حول کو انکی شہادت کی برسیوں کے موقع پر زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ ان شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے مجوزہ جلسے پر پابندی کیلئے کر فیو اورپابندیوں کا نفاذ قابل مذمت ہے ۔

انہوںنے کہاکہ قابض انتظامیہ نے مقبوضہ علاقے میں پر امن سیاسی سرگرمیوں پر قدغن عائد کررکھی ہے جس سے اس کا جمہوری ملک ہونے کادعویٰ کھوکھلا ثابت ہو گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے میر واعظ مولوی محمد فاروق اورخواجہ عبدالغنی لون کو تاریخ عزیمت کی اہم ترین شخصیات قراردیتے ہوئے کہاکہ جس تحریک کو ایسے شہداء نے اپنے خون سے سیراب کیا ہو اُسے دنیا کی کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی۔

انہوںنے کہاکہ 21مئی 1990کے روز حول کے مقام پر یہ قتل عام بھارت کی نام نہاد جمہوری اور کشمیریوں کی نسل کشیُ کا واضح ثبوت ہے ۔ یاسین ملک نے شہداء کی یاد میںعیدگاہ میں منعقد کئے جانیوالے جلسے پر پابندی ، پورے علاقے کے محاصرے ، کرفیو اور میر واعظ عمر فاروق سمیت حریت رہنمائوں کی گھروں میں نظربندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ پر امن سیاسی سرگرمیوں پر پابندی جمہوریت کی نفی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پر امن سیاسی سرگرمیوں پر قدغن عائد کرنے والے حکمرانوںکو خو د کو جمہوری کہلانے کا کوئی حق حاصل نہیں۔لبریشن فرنٹ کے چیئرمین نے شہید پارٹی رہنمائوں بشیر احمد ڈار،محمد مقبول ڈار ، مولانا عبدالغنی ، غلام محمد اور عبدالعزیز کو انکے یوم شہادت کے موقع پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کی قربانیوں کورائیگان نہیں جانے دیاجائے گااور انکے مشن کو اسکے منطقی انجام تک جاری رکھا جائیگا۔

متعلقہ عنوان :