آزاد کشمیر کو سلیکان ویلی اور آئی ٹی حب بنایا جا سکتا ہے‘ جدید علم ہی کسی ملک ، قوم یا علاقے کی ترقی کا دروازہ ہوتا ہے علم کی معیشتیں سرمایہ داری اور ٹیکنالوجی کی تحت پروان چڑھی ہیں‘آزاد کشمیر میں ٹیکنالوجی کو بہت کم بروئے کار لایا گیا ‘جب ہم ڈیم بنائیں گے ، ایکسپریس وئے بنے گی سیاحت اور مجموعی اقتصادی شرح نمو بڑھے گی۔ تو ہمیں ٹیکنالوجی کو بھی ترقی دینا ہوگی

صدر آزاد جموں وکشمیر سردار محمد مسعود خان کا سیمینار سے خطاب

پیر 22 مئی 2017 18:15

میر پور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 مئی2017ء) صدر آزاد جموں وکشمیر سردار محمد مسعود خان نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کو سلیکان ویلی اور آئی ٹی حب بنایا جا سکتا ہے‘ جدید علم ہی کسی ملک ، قوم یا علاقے کی ترقی کا دروازہ ہوتا ہے علم کی معیشتیں سرمایہ داری اور ٹیکنالوجی کی تحت پروان چڑھی ہیں‘آزاد کشمیر میں ٹیکنالوجی کو بہت کم بروئے کار لایا گیا ‘جب ہم ڈیم بنائیں گے ، ایکسپریس وئے بنے گی سیاحت اور مجموعی اقتصادی شرح نمو بڑھے گی۔

تو ہمیں ٹیکنالوجی کو بھی ترقی دینا ہوگی۔ وہ پیر کو یہاں میر پور یونیورسٹی آف سائنس اینڈٹیکنالوجی مسٹ اور سینڈباکس پرائیویٹ لمیٹڈ کے زیر اہتمام منعقدہ سیمنار سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر وزیر سپورٹس، کلچر ، یوتھ اور ایم ڈی اے چوہدری سعید ، رکن اسمبلی چوہدری رخسار احمد ، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر حبیب الرحمن اور ڈائریکٹر سینڈ باکس فیصل منظور نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ ہمیں آزاد ریاست میں علم کا معاشرہ اور علم کی بنیاد پر معیشت کے قیام کے لیے سنجیدہ کوششیں کرنا ہونگی ۔ علم کی معیشتیں سرمایہ داری اور ٹیکنالوجی کی تحت پروان چڑھی ہیں۔ اس وقت آزاد کشمیر میں ٹیکنالوجی کو بہت کم بروئے کار لایا گیا ہے۔ لیکن جب ہم ڈیم بنائیں گے ، ایکسپریس وئے بنے گی سیاحت اور مجموعی اقتصادی شرح نمو بڑھے گی۔

تو ہمیں ٹیکنالوجی کو بھی ترقی دینا ہوگی۔ صدر آزاد کشمیر نے مزید کہا کہ شرح خواندگی کے حوالے سے ہم پاکستان کے چاروں صوبوں سے آگے ہیں۔ لیکن ہمار ا معیار تعلیم تنزلی کا شکار ہے۔ آزاد کشمیر کی یونیورسٹیاں نصاب کو جدید عصری تقاضوں سے ہم آہنگ بنائیں ۔ صدر آزاد جموں وکشمیر سردار محمد مسعود خان نے کہا کہ میر پور میں سی پیک کے تحت جدید ترین انڈسٹریل زون قائم ہو گا۔

جس کے لیے پڑھے لکھے ہنر مند افراد اور جدید ٹیکنالوجی سے لیس نوجوانوں کی ضورت ہو گی۔ تا کہ وہ انڈسٹریل زون میں فیکٹریوں اور صنعتوں کو چلا سکیں ۔ اس زون کی بدولت یہاں اقتصادی سرگرمیاں بڑھیں گی ۔ اور مقابلے کا رجحان پیدا ہو گا۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ پانچ یونیورسٹیاں کام کر رہی ہیں جن سے دو صرف سائنس و ٹیکنالوجی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تعلیم کے لیے مخصوص ہیں۔

ان یونیورسٹیوں کے علاوہ بڑی سطح پر پوسٹ گریجویٹ کالجز سے بھی با صلاحیت گریجویٹس نکل رہے ہیں ۔ ہمیں انہیں عقلمندی سے مزید صنعت وحرفت کے ساتھ منسلک کرنا ہوگا۔ صدر آزاد کشمیر نے مزید کہا کہ پڑھے لکھے نوجوان بڑھتی ہوئی مڈل کلاس ، معاشی ترقی کے لیے سازگار حالات پاکستان کے دارالحکومت سے تربت سی پیک کے ساتھ منسلک ہونا اور کل آبادی کا ساٹھ فیصد نوجوان مشتمل ہونا ہمارے لیے مواقع پیدا کرنا ہے۔

ان امکانات سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کرنے کے لیے تمام شعبوں کو متحرک کردار ادا کرنا ہوگا۔ ہمیں سرمایہ کاری کو بہترین انداز میں استعمال کرنا ہوگا۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ آزادکشمیر ٹیکنالوجی کا گڑھ بن سکتا ہے۔ جس کے لیے ہمیں انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سافٹ وئیر ہائوسز پر خصوصی توجہ دینا ہو گی۔ آزا د کشمیر میں تھری جی اور فور جی سروسز شروع ہونے کے بعد یہ کام بہت آسان ہو جائے گا۔

صدر آزاد کشمیر نے خبردار کیا کہ غیر پختہ اور ناقص پالیسیوں اور منصوبہ بندی سے کوئی معجزہ رونما نہیں ہوگا۔ اگر پھوٹنے والی کونپلوں کی نگہداشت نہ کی گئی تو وہ مر جائیں گی۔ اور انہوں نے آزاد کشمیر کی یونیورسٹیوں کو ہدایت کی وہ نصاب کو جدید عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرے۔ خصوصاً سی پیک ابھرتی ہوئی مارکیٹ کے تناظر میں نصاب پڑھایا جائے۔

تاکہ نوجوانوں پر انفراسٹرکچر کی ترقی ، توانائی کی پیداوار انرجی پلانٹس کی مینجمنٹ ، انڈسٹریل پارکس ، فائبر آپٹیکس کانکی زرعی فارمز پھلوں اور پھولوں کی پیداوار کے لیے متعلقہ علوم سے آراستہ کیا جاسکے۔ یونیورسٹیاں بزنس سکول اور ٹریننگ سنٹر قائم کریں تاکہ فارغ التحصیل نوجوانوں کو کارپوریٹ مینجمنٹ ، فنانس اور مارکیٹنگ کے فن سے بہرہ مند کیا جا سکے۔

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ آگے بڑھتے ہوئے ہمیں آزاد کشمیر میں مزید یونیورسٹیوں کی ضرورت ہو گی۔ صدر آزاد کشمیر نے ہدایت کی کہ تعلیمی اداروں نجی شعبوں اور صنعت کے درمیان قریبی رابطہ قائم کیا جائے۔ مسٹ کو اس سلسلے میں اہم کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈرسٹریز یونیورسٹیز اور کاروباری اداروں اور صنعتوں کے درمیان رابطے کا ذریعہ بنے۔

انہوں نے کہا کہ سمند ر پار کشمیری اور حکومت کا آئی ٹی بورڈ اور محکمہ اطلاعات اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرے گا۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ میرٹ کی ہر سطح پر خلاف ورزی ایک خود انحصار اور مستحکم آزاد کشمیر کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے ۔ عوام میرٹ کی بنیاد پر کیے گے فیصلے میں حائل ہونے کی کوشش کرتے ہیں ۔ اس سلسلے میں لسانیت ، قبیلہ پرستی ، علاقائیت کے ذریعے میرٹ کا مفہوم ہی بدل دیا جاتا ہے۔ سردار محمد مسعود خان نے کہا کہ اس عناصر کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونا چاہیے۔ تعلیمی اداروں میں مداخلت بد عنوانی ، اقرباء پروری اور پسند نا پسند کو جنم دیتی ہے۔ ہمیں احتساب اور جوابدہی کے کلچر کو فروغ دے کر ان مسائل سے نمٹنا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :