سرحدوں پر بھارتی گولہ باری انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور جنگی جرائم ہے ‘تحریک آزادی کی کامیابی سے بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہے‘خطے میں جنگی ماحول پیداکرنے کی کوشش کی جارہی ہے

جماعةالدعوہ کشمیر زون کے مسئول حمیدالحسن کا اجلاس سے خطاب

اتوار 4 جون 2017 16:00

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 جون2017ء) جماعةالدعوہ کشمیر زون کے مسئول حمیدالحسن نے کہاہے کہ سرحدوں پر بھارتی گولہ باری انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور جنگی جرائم ہے ۔تحریک آزادی کی کامیابی سے بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہے ۔خطے میں جنگی ماحول پیداکرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔جس کا سب سے زیادہ نقصان خودبھارت کو ہونے والاہے ۔

ان خیالات کااظہارانہوںنے گزشتہ روز کارکنان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیاانہوںنے کہا کہ کشمیری پاکستان کے لئے جانیں قربان کر رہے ہیں لیکن حکمران خاموش ہیں۔بھارتی وزیر داخلہ کشمیر میں اپنی شکست کا اعتراف کر چکا۔بھارتی کی طرف سے کوٹلی سیکٹرمیں گولہ باری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ یہ مجرمانہ ذہنیت کاعکاس ہے ۔

(جاری ہے)

جب بھارت کو اندرمقبوضہ کشمیر سے مار پڑتی ہے تو پھر اپنی ہزیمت مٹانے کے لیے وہ آزادکشمیر کے شہریوں کانشانہ بنانا شروع کردیتاہے ۔

لیکن مجھے یقین ہے جس دن آزادکشمیر نے طے کرلیا کہ بھارت کو منہ توڑجواب دینا ہے وہ دن بھارت کے لیے موت ثابت ہو گا ۔انہوںنے کہاکہ نہتے کشمیریوں کی قربانیاں ضائع نہیں ہوں گی۔فلاح انسانیت فائونڈیشن بلوچستان و تھر میں ماہ رمضان میں راشن تقسیم کر رہی ہے۔وہاں واٹر پروجیکٹ کے تحت کنویں،ہینڈ پمپ بنوائے گئے۔بلوچستان کے وہ علاقے جہاں پاکستان کا پرچم نہیں لہرایا جا سکتا تھا آج وہاں نہ صرف سبز ہلالی پرچم لہرا رہاہے بلکہ پاکستان زندہ باد کے نعرے بھی لگائے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تھر پارکر میں قحظ سے اموات ہوتی ہیں ،پانی کی کمی کی وجہ سے وہاں کے لوگ مسائل کا شکار ہیں۔فلاح انسانیت فائونڈیشن نے وہاں بھی کنویں ،ہینڈ پمپ بنوائے اور لوگوں کی خدمت کی۔آج تھر پارکر کے علاقوں میں گندم،سبزیاں اگ رہی ہیں اور وہاں کے مکین خوش ہیں۔انہوں نے کہا کہ رمضان کے پہلے دن12کشمیری شہید ہوئے اور انہیں پاکستان کے پرچموں میںلپیٹ کر دفن کیا گیا۔

برہان وانی کی شہادت کو دس ماہ ہو چکے اور تحریک جاری ہے جس میں کشمیریوں کا صرف ایک ہی نعرہ ہے کہ کشمیر بنے گا پاکستان لیکن افسوس اس بات پر ہے کہ ہماری حکومت خاموش ہے۔کشمیری کھڑے ہو گئے ہیں ،قربانیاں دے رہے ہیں،پہلے لوگ سوال کرتے تھے کہ کشمیری آزادی نہیں چاہتے،مجاہدین کی وجہ سے ان پر بھارتی فوج ظلم کرتی ہے اب وہ لوگ جواب دیں ۔کشمیرکی تحریک کشمیریوں کے پاس ہے ۔

چودہ سال کی بچی ہاتھ میں پتھر اٹھائے بھارتی فوج کے مقابلے میں کھڑی ہوتی ہے۔راجناتھ اس بات کا اعتراف کر چکا ہے کہ کشمیر بھارت کے ہاتھ سے نکل چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر آزاد ہو گا تو بھارت کے تیس کروڑ مسلمانوں کو آزادی ملے گی۔ضرورت اس امر کی ہے کہ کشمیریوں کی مدد و حمایت کی جائے۔۔روزے کا مقصد تقویٰ کا حصول ہے۔افسوسناک امر یہ ہے کہ رمضان میں دودھ کی دکانیںدن کو بند اور سود کی کھلی ہیں ۔

سود کو اللہ نے حرام قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ رمضان میں زیادہ عبادات کی طرف توجہ دیں،قرآن مجید کی تلاوت معمول بنائیں اور اپنے رب کو راضی کریں۔ انہوںنے کہاکہ دنیا میں امن اسلامی تعلیمات پر عمل سے آئے گا۔ جماعةالدعوة تھرپارکر سندھ اور بلوچستان میں دکھی انسانیت کی خدمت کر رہی ہے اور مظلوم کشمیریوں کے حقوق کیلئے آواز بلند کی جارہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آ ج کشمیر میں حافظ محمد سعید سے رشتہ کیا لاالہ الااللہ اور کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے لگائے جارہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :