شہید نوجوانوں کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد کی شرکت، نوجوانوں کی شہادت پر مقبوضہ علاقے میںاحتجاجی ہڑتال

ہفتہ 17 جون 2017 19:10

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جون2017ء) مقبوضہ کشمیر میں آج ہزاروں لوگوں نے شہید نوجوانوں جنید متو، ناصر وانی اور عادل مشتاق کی نماز جنازہ میں شرکت کی جوآزادی اور پاکستان کے حق میں اور بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے لگارہے تھے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق اسلام آباد، شوپیان اور پامپور کے علاقوں میں ہزاروں لوگوں نے شہید نوجوانوں کی نماز جنازہ میں شرکت کی۔

لوگوں کی بڑی تعداد کی وجہ سے نماز جنازہ کئی مرتبہ ادا کی گئی۔ شرکاء آزادی اور پاکستان کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے لگارہے تھے۔ شہید نوجوانوں کو پاکستانی پرچم میں لپیٹ کر سپرد خاک کیا گیا۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے رنگریٹ اور آرونی میں نوجوانوں کی شہادت پر احتجاجی مظاہروں کو روکنے کے لیے سرینگر اور وادی کشمیر کے دیگر علاقوں میں سخت پابندیاں عائد کردیں۔

(جاری ہے)

احتجاجی مظاہروںکوروکنے کے لیے قابض انتظامیہ نے تمام قصبہ جات میں بھارتی فوج اور پولیس کی بڑی تعداد تعینات کررکھی تھی۔ بارہمولہ اور بانہال کے درمیان ٹرین سروس معطل رہی جبکہ انٹرنیٹ سروس پہلے ہی بند ہے۔ نوجوانوں کے قتل کے خلاف احتجاج درج کرانے کے لیے مشترکہ مزاحمتی قیاد ت کی کال پر مقبوضہ علاقے میں مکمل ہڑتال کی گئی ۔آزادی پسند رہنمائوں سید علی گیلانی، میرواعظ عمرفاروق، محمد یاسین ملک ،شبیر احمد شاہ اور آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے اپنے بیانات میں نوجوانوں کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت کے حالیہ بیانات کے بعدقابض فورسز مقبوضہ کشمیر کو ایک شکار گاہ سمجھتی ہیں اور جو ان کی راہ میں آتا ہے اسے قتل کردیتی ہیں۔ بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہریوں کے قتل پر بھارت نواز نیشنل کانفرنس اور کانگریس ارکان کی طرف سے احتجاج پر نام نہاد اسمبلی میں بھی شور شرابہ ہوا۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے میرواعظ عمر فاروق کو سرینگر میں ان کے گھر میں نظربند کردیاجبکہ سید علی گیلانی مسلسل اپنے گھر میں نظربند ہیں ۔

گڈز اینڈ سروسز ٹیکس کے حوالے سے بھارتی قانون کے مقبوضہ علاقے میں نفاذ کے خلاف احتجاج کرنے والے تاجروں اور ان کے رہنمائوں کو بھارتی پولیس نے اس وقت گرفتار کرلیا جب وہ سول سیکرٹریٹ کی طرف مارچ کی کوشش کررہے تھے۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ جی ایس ٹی کے نفاذ کا مقصدجموں وکشمیر کی متنازعہ حیثیت کو ختم کرنا ہے۔ جنیوا میں کشمیری نمائندوں احمد قریشی، الطاف حسین وانی، سردار امجد یوسف خان اور حسن البناء نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس کے موقع پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سفارتکاروں اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کے نمائندوں کو مقبوضہ کشمیر کے عوام پربھارتی فورسز کے مظالم سے آگاہ کیا۔

انہوں نے کہاکہ بھارت نے کشمیری عوام کے خلاف جنگ چھیڑ رکھی ہے اور قابض فورسز بھارتی قبضے کی مزاحمت کرنے والے طلباء وطالبات کو بھی نشانہ بنا رہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :