بھارتی فورسز کی فائرنگ، 3 حریت پسندشہید،35کشمیری زخمی

منگل 4 جولائی 2017 20:34

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 جولائی2017ء) مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارت مخالف مظاہروں کے دوران بھارتی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں 3 مبینہ ' حریت پسند' شہید جبکہ 32 کشمیری شہری زخمی ہوگئے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق فورسز اور مبینہ حریت پسندوں میں فائرنگ کے تبادلے کا آغاز مقبوضہ کشمیر کے جنوبی گاں بہامنو میں پولیس اور فورسز کے چھاپوں کے بعد شروع ہوا۔

عینی شاہدین کے مطابق مبینہ حریت پسندوں سے مقابلے کے دوران بھارتی فورسز نے 3 گھروں کو مکمل طور پر تباہ کردیا۔انسپکٹر جنرل کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہونے والے 3 مشتبہ حریت پسندوں کے علاوہ ملبے میں چوتھے فرد کی لاش کی تلاش کا عمل جاری ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ مقابلے میں 6 پولیس اور فوجی اہلکار بھی زخمی ہوئے۔

(جاری ہے)

علاقے میں فائرنگ کے تبادلے کے ساتھ ہی کشمیری شہریوں کی بڑی تعداد نے مظاہرے کا آغاز کیا، جس پر حکومتی فورسز نے گولیوں، پیلٹ گنز اور آنسو گیس کی مدد سے 'گو انڈیا گو' اور 'آزادی' کے نعرے لگاتے، ہاتھوں میں پتھر اٹھائے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی۔

فائرنگ اور پولیس کی کارروائی کے نتیجے میں 35 کشمیری شہری زخمی ہوئے جن میں سے 5 افراد گولیوں کا نشانہ بنے۔واضح رہے کہ گذشتہ چند سالوں کے دوران کشمیری نوجوانوں نے بھارت مخالف مبینہ حریت پسندوں سے بیخوف یکجہتی کا مظاہرہ کیا ہے۔ہندوستانی فورسز کی کارروائیوں پر پتھرا کرنے والے کشمیریوں کے خلاف بھارتی آرمی چیف کی جانب سے 'سخت کارروائی' کی دھمکی کے باوجود مقبوضہ وادی میں مظاہروں اور تصادم میں کوئی کمی سامنے نہیں آئی۔

گذشتہ ماہ کے اختتام پر بھی بھارتی آرمی چیف جنرل بپن روات نے کشمیری نوجوانوں اور رہنماں کے ساتھ مذاکرات کی خواہش ظاہر کی تھی، تاہم انہوں نے بات چیت کو امن سے مشروط قرار دیا تھا۔ایک انٹرویو میں کشمیر کے حوالے سے جنرل بپن روات کا کہنا تھا کہ فوج اپنا کام کرتی ہے، ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ امن لوٹ آئے، میں ایسے شخص کے ساتھ مذاکرات کروں گا جو مجھے اس بات کی یقین دہانی کرائے کہ میرے قافلوں پر حملہ نہیں کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :