کوئٹہ، جشن آزادی کی مناسبت سے تقریبات کا سلسلہ جاری

ایوب اسٹیڈیم میں آزادی میلہ کا انعقاد،نامور گلوگاروں نے خون گرما دینے والے ملی نغمے پیش کیے بلوچستان کی دھرتی پر سربلند پاکستانی پرچم ان قربانیوں کا نتیجہ ہے جو ہم سب نے ملکر دی،میر سرفراز بگٹی

جمعہ 11 اگست 2017 22:25

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اگست2017ء) کوئٹہ میں پاکستان کی 70ویں جشن آزادی کی مناسبت سے تقریبات کا سلسلہ جاری ایوب اسٹیڈیم میں آزادی میلہ کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں ملک کے نامور گلوگاروں نے خون گرما دینے والے ملی نغمے پیش کیے۔ صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کی عوام، حکومت اور عسکری قیادت نے مشترکہ جدوجہد سے پاکستان دشمنوں کے عزائم خاک میں ملا دئیے ہیں۔

بلوچستان کی دھرتی پر سربلند پاکستانی پرچم ان قربانیوں کا نتیجہ ہے جو ہم سب نے ملکر دی۔پاکستان زندہ باد تھا ہے اور رہے گا۔کوئٹہ کے ایوب اسٹیڈیم میں پاک فوج اور محکمہ داخلہ و قبائلی امور بلوچستان کے تعاون سے آزادی میلہ کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی تھے جبکہ تقریب میں اعلی سول و فوجی افسران سمیت عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ جب ہم نے اقتدار سنبھالا تو اس وقت بلوچستان میں قومی ترانہ پڑھنا ممکن نہیں تھا مگر موجودہ حکومت اور بالخصوص عسکری قیادت نے امن پالیسیوں پر عملدرآمد کرتے ہوئے ان قوتوں کو شکست دی جو بلوچستان میں اپنی سازشیں رچ کر پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتے تھے اور اس تمام جدوجہد میں اہل بلوچستان کی قربانیاں روز روشن کی طرح عیاں ہیں جنہوں نے اپنے پیاروں کو قربان کر دیا مگر پاک سرزمین سے محبت، ملی یکجہتی، بھائی چارے اور اپنے سکیورٹی اداروں پر اعتماد کم نہیں ہونے دیا اور آج ہم انتہائی فخرسے یہ بات کہہ رہے ہیں کہ آج بلوچستان کا کوئی کونہ ایسا نہیں جہاں پاکستان کی جشن آزادی مملکت خداداد کی شایان شان منائی نہ جارہی ہو۔

ہر جانب جیوے جیوے بلوچستان جیوے جیوے پاکستان کے نعرے بلند ہیں جو ہم سب کی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی اور پاکستان کی خوشحالی کے لیے ہمیں اپنی جدوجہد جاری رکھنا ہوگی تاکہ بیرون ملک بیٹھے ان عناصر کہ یہ پیغام دے سکیں کہ وہ کبھی بھی اپنے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں غیروں کے چند سکوں پر اپنے لوگوں کو قربان کرنے والے یہ سمجھتے تھے کہ وہ اپنے مفادات کے لیے معصوم اور بے گناہ لوگوں کو ایندھن کی طرح استعمال کرتے رہیں گے مگر حکومت کی مذاکراتی پالیسی اور کامیاب عسکری کارروائیوں نے ان عناصر کے خواب چکنا چور کردئیے اور آج بڑی تعداد میں ہتھیار پھینک کر قومی دھارے میں شامل ہو رہے ہیں۔

ہم کھلے دل سے انہیں خوش آمدید کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماہ آزادی اس عہد کی تجدید کا دن ہے کہ ہم پاکستان سے محبت کو عبادت اور بلوچستان کی ترقی کو اپنا نصب العین بناتے ہوئے جدوجہد کرتے رہیں گے۔ اس موقع پر پنجاب، سندھ، خیبرپختونواہ سے آنے والے افراد نے ثقافتی سٹالز بھی لگائے جو شہریوں کی توجہ کا مرکز رہے۔

متعلقہ عنوان :