لندن ، ایمنسٹی انٹرنیشنل کا مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالی پر تشویش کااظہار

پیر 21 اگست 2017 21:04

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اگست2017ء) اقوام ِ متحدہ کی نمائندہ تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالی اور عوام پر جانوروں پر استعمال ہونے والی گنوں کے استعمال سے ہزاروں افراد کی زخمی اور ہلاکت پر شدید تشویش کااظہار کرتے ہوئے اِسے انسانی حقو ق کی بدترین خلاف ورزی ظاہر کرتے ہوئے پاکستان کی خارجہ پالیسی کی کمزوروں اور حکمرانوں کی غفلت قرار دے دیا ،ْ جبکہ آزادی کے بیس کیمپ میں جہادی تنظیموں پر امریکہ کی جانب سے پابندی او ردہشگردی اقرار دینے کے باوجود وزیر اعظم آزادکشمیر کی جانب سے احتجاج سوالیہ نشان بن گیا ۔

(جاری ہے)

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مرکزی دفتر سے جاری ہونے والی پریس نوٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں جاری تحریک آزادی اور کشمیریوں کی جدوجہد کو ناکام جبکہ بے گناہ افراد کے قتل اور زخمی اور بے گھر ہونے والے افراد کے ذمے دار حکومت ِ پاکستان کی خارجہ پالیسی ہے اگر پاکستان خارجہ پالیسی اور آزادی کا بیس کیمپ آزادکشمیر موثر اقدامات کرتے تو مسئلہ کشمیر عالمی توجہ کا باعث بننے کے علاوہ دنیا بھر میں پذیرائی حاصل کرسکتا تھا جبکہ عوامی عدالت سے رجوع بھی پاکستانی حکمرانوں کی نشاندہی پر کیا گیا ہے ، اگر حکومت ِ پاکستان اپنی خارجہ پالیسی کے تحت خود عوامی عدالت سے رجوع کرتا تو مقبوضہ کشمیر میں کافی حد تک حل کیلئے موثر اقدامات ہوسکتے تھے مگر ناقص خارجہ پالیسی کے باعث مقبوضہ کشمیر میں حالات خراب ہوگئے جس کے ذمے دار پاکستان کی خارجہ پالیسی او رآزادی کے بیس کیمپ کی حکومت آزادکشمیر اور وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان ہیں ،جنہوں نے حزب المجاہدین کشمیریوں کی جہادی تنظیم دہشتگرد قرار دینے کے باوجود نہ تو احتجاج کی کال دی اور نہ ہی نوٹس لیا گیا جو کہ تشویشناک ہے ، ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اِس بارے مکمل اپنے مراسلات اقوام ِ متحدہ کو جاری کردیے ہیں ۔

۔۔۔راٹھور

متعلقہ عنوان :