تنازعہ کشمیر کو 2022 ء تک حل کرنے کا بھارتی وزیر داخلہ کا بیان بھارت کے مذموم عزائم کو ظاہر کرتاہے، ڈاکٹر فکتو

منگل 22 اگست 2017 19:16

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اگست2017ء) مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی طورپر نظربند مسلم دینی محاذ کے صدر ڈاکٹرمحمد قاسم فکتو نے کہا ہے کہ تنازعہ کشمیر 2022ء تک حل کرنے کے حوالے سے بھارتی وزیر داخلہ کا بیان کشمیر کے حوالے سے بھارت کے مذموم عزائم کو ظاہر کرتا ہے۔

(جاری ہے)

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ڈاکٹر قاسم فکتو نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ کشمیری نوجوانوں کے خلاف جاری فوجی کارروائیوں، مزاحمتی قیادت کو جیلوں میں ڈالنے اورآرٹیکل 35A کا مسئلہ کھڑا کرکے جموںو کشمیر کی سیاسی صورتحال میں تبدیلی لانے جیسے معاملات کو راجناتھ سنگھ کے بیان کے تناظر میں دیکھا جائے ۔

دینی محاذ کے سربراہ نے کہا کہ بی جے پی تحریک آزادی کشمیر کو’’ نام نہاد اٹانومی بچائو تحریک‘‘میں تبدیل کرنا چاہتی ہے۔ وہ کشمیر میں یہ بیانیہ شروع کروانا چاہتے ہیں کہ آزادی ناممکن ہے اس لئے اٹانومی کا تحفظ کرنا ہی بہتر ہے۔ انہوں نے مزاحمتی قیادت پر زور دیا کہ وہ تحریک آزادی کو مقامی طورپر آگے بڑھانے کے لیے جامع حکمت عملی مرتب کرے۔

متعلقہ عنوان :