خواتین کی چوٹیاں کاٹنے کے خلاف سرینگر میں زبردست احتجاجی مظاہرے

بھارتی فوجی اور ان کے ایجنٹ عوام کو نفسیاتی طورپر خوفزدہ کرنے کیلئے ایسے گھنائونے واقعات میں ملوث ہیں، مقامی افراد

بدھ 4 اکتوبر 2017 21:06

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اکتوبر2017ء) مقبوضہ کشمیرمیں لوگوں نے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے ایما پر خواتین کی چوٹیاں کاٹنے کے بڑھتے ہوئے واقعات کے خلاف سرینگرمیں زبردست احتجاجی مظاہرے کئے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مشترکہ حریت قیادت کی کال پر حریت رہنمائوں نور محمدکلوال ، مولوی بشیر عرفانی ، غلام نبی ذکی ، یاسمین راجہ ، شوکت احمد بخشی ، مشتاق احمد صوفی ، محمد یاسین عطائی اور فاروق احمد سوداگر اوردیگر نے چوٹیاں کاٹنے کے واقعات کے خلاف غم و غصے کے اظہار کیلئے سرینگر کے علاقے نوہٹہ میں جامع مسجد کے احاطے میں مظاہرے کئے ۔

خواتین سمیت لوگوں کی بڑی تعداد نے سرینگر کے علاقوں بمنہ اور خانیار میں بھی مظاہرے کئے۔ کائو محلہ میں پراسرار طورپر ایک خاتون کی چٹیا کاٹنے کے بعد خانیار میں خواتین نے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔

(جاری ہے)

مظاہرین نے مجرموں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے سڑک بلاک کر دی ۔بمنہ سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق مقامی لوگوںنے چٹیا کاٹنے میں مبینہ طورپر ملوث دو افراد کو پکڑا ہے ۔

مقامی افراد کا کہنا ہے کہ بھارتی فوجی اور ان کے ایجنٹ عوام کو نفسیاتی طورپر خوفزدہ کرنے کیلئے اس طرح کے گھنائونے واقعات میں ملوث ہیں۔ یہ بھارتی ریاستی دہشت گردی کا ایک نیا ہتھکنڈا ہے ۔بھارتی فوجی بھیس بدل کر خواتین کو بے ہوش کرنے کیلئے کیمیکلز استعمال کر تے ہیں اور انکی چوٹیاں کاٹ دیتے ہیں۔ بھارتی فوج کی طرف سے خواتین کی چُٹیا کاٹنے میں ملوث ایک مشتبہ شخص کا تحفظ کرنے کیخلاف ضلع اسلام آباد کے علاقے سیر میں مکمل ہڑتال کی گئی۔

مقامی افراد نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ انہوںنے پیر کی شب علاقے میں ایک خاتون کی چُٹیا کاٹنے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے مجرم کو پکڑنے کی کوشش کی توبھارتی فوجی پہنچ گئے اور و ہ اسے اپنے ساتھ لے گئے ۔ سیدعلی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاہے کہ بھارتی سول اور فوجی حکام کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے کیلئے خواتین پر حملوں کو ایک ہتھیار کے طورپر استعمال کر رہے ہیں۔

حریت رہنمائوںنے کہاکہ بڑی تعداد میں بھارتی فورسز کی موجودگی میں اس طرح کے واقعات کا رونما ہونا خواتین میں عدم تحفظ کا احسا س پید اکرنے کی ایک سازش ہے۔ ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی اور مسلم دینی محاذ نے اپنے الگ الگ بیانات میں نئی دلی کی تہاڑ جیل میں دو کشمیری نظربندوں کے زخمی ہونے پر شدید تشویش ظاہر کی ہے ۔ محمد شفیع اور جاوید احمد نامی کشمیر ی قیدیوںکوجیل میں دو گروپوں کے درمیان لڑائی کے دوران تشدد کر کے زخمی کر دیا گیا اگرچہ وہ جھگڑے میں شامل بھی نہیں تھے۔

متعلقہ عنوان :