مقبوضہ کشمیر، انجینئر محمد یوسف کی تصنیف ’جیل ڈائری …کشمیر ان کہی کہانی‘ کی تقریب رونمائی

جمعہ 17 نومبر 2017 17:25

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 نومبر2017ء) مقبوضہ کشمیر میں انجینئر محمد یوسف بٹ کی تصنیف’’جیل ڈائری۔۔۔کشمیر ان کہی کہانی‘‘ کی تقریب رونمائی سرینگر میں منعقد ہوئی ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انجینئر محمد یوسف بٹ کو بھارتی پولیس نے پہلی مرتبہ 1965میں گرفتار کیا تھا ۔ انہوں نے اپنی کتاب میں اس بات کی منظر کشی کی ہے کہ بھارتی پولیس جیلوں میں کس طرح سے کشمیریوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک روا رکھتی ہے۔

کشمیر سینٹر فار سوشل اینڈ ڈویلپمنٹ اسٹیڈیز کی طرف سے منعقدہ کتاب کی تقریب رونمائی کے دوران انور عشائی،ڈاکٹر جاوید اقبال،زیڈ جی محمد،عبدالمجید زرگر ،زمردہ حبیب ،ایڈوکیٹ پرویز امروز،خرم پرویز ڈاکٹر مبین شاہ اورمختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی ایک بڑی تعداد مومود تھی ۔

(جاری ہے)

کتاب کے مصنف انجینئر محمد یوسف بٹ نے اس موقع پر کہا کہ یہ کوئی فسانہ نہیں بلکہ وہ روداد ہے،جس کا سامنا انہیں کرنا پڑا۔

انجینئر محمد یوسف نے بتایا کہ انہوں نے جیل میں ہی ڈائری لکھنی شرع کی تھی،تاہم اس کا پہلا حصہ ضائع ہوامگر کالم نویس زیڈ جی محمد سی3برس قبل جب انکی ملاقات ہوئی تو انہوں نے انہیں کتاب کا پہلا حصہ اپنی یاداشت کے تحت لکھنے اور اس ڈائری کو کتابی شکل دینے کی ترغیب دی۔انجینئر محمد یوسف نے کہا کہ انہو ں نی3سال تک مسلسل کتاب کا پہلا حصہ تحریر کیااور اس کو بعد میں کتابی شکل دی ۔

سول سوسائٹی کے کارکن ڈاکٹر الطاف احمد نے کہا کہ انجینئر محمد یوسف مجاہد کو پہلی مرتبہ1965میں گرفتار کیا گیاتھا۔ انہوں نے کہا کہ محمد یوسف بٹ جیل میں شہید محمد مقبول بٹ پر ڈھائے جانے والے تشدد کے بھی گواہ ہے۔ ڈاکٹر جاوید اقبال کہا کہ انجینئر محمد یوسف نے خون دل میں انگلیاں ڈبو کر یہ کتاب تحریر کی ہے۔ کتاب کی تقریب رونماء سے شکیل قلند ر اورعبدالمجید زرگر نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :