مقبوضہ کشمیر،یوم حق خود ارادیت سے پہلے کریک ڈائون آپریشن شروع،کئی حریت رہنمائوں کو گرفتار، گھروں میں نظر بند کردیا گیا

بدھ 3 جنوری 2018 22:32

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جنوری2018ء) مقبوضہ کشمیر میںبھارتی پولیس نے (کل)جمعہ کو منائے جانیوالے یوم حق خود ارادیت سے قبل آزادی پسند رہنمائوں اور کارکنوں کی نظر بندی او ر گرفتاری کا ایک بڑا آپریشن شروع کر دیاہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق کو گھر میں نظر بند کر دیا گیا جبکہ محمد یاسین ملک کو آبی گزر میں قائم اپنے دفتر سے گرفتار کر سینٹرل جیل سرینگر منتقل کیا گیا۔

پولیس نے بلال صدیقی ، غلام احمد گلزار، سید امتیاز حیدر، گلزار احمد بٹ، محمد یاسین عطائی اور مولوی بشیر احمد سمیت کئی حریت رہنمائوں اور کارکنوں کو گرفتار کر کے مختلف تھانوں میں نظر بند کر دیا۔ یاد رہے کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی کو کٹھ پتلی انتظامیہ نے 2010سے گھر میں نظر بند رکھا ہے جبکہ تحریک حریت کے جنرل سیکرٹری محمد اشرف صحرائی بھی گھر میں نظر بند ہیں۔

(جاری ہے)

کشمیری ہر سال 5جنوری کو ’ یو م حق خود ارادیت ‘ مناتے ہیں ۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 1949میں اس روز ایک قرار داد پاس کی تھی جس میں وعدہ کیا گیا تھا کہ کشمیریوں کو حق خورادیت کے ذریعے اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرنے کا موقع دیا جائے گا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے یوم حق خود ارادیت کے حوالے سے جمعہ کو ایک سیمینار کے انعقاد کا اعلان کر رکھا ہے۔

سیدعلی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں 1993میں سوپور قتل عام کے شہداء کی یاد میں چھ جنوری بروز ہفتہ قصبے میں مکمل ہڑتال کی کال دی ہے۔ مزاحمتی قیادت نے سوپور میں ایک ریلی اور مزار شہداء کی طرف مارچ کی بھی کال دی ہے ۔ بھارتی فوجیوں نی6جنوری 1993کو سوپور میں اندھا دھند فائرنگ کر کے ساٹھ سے زائد شہریوںکو شہید کر دیا تھاجبکہ350دکانوں کے علاوہ کئی ہائشی عمارات اور دیگر تعمیرات نذر آتش کر دی تھیں۔

دریں اثنا فردیں احمد کھانڈے اور منظور احمد بابا سمیت تین نوجوانوں کی شہادت پر آج پلوامہ میں تیسرے روز بھی مکمل ہڑتال کی گئی۔ تمام دکانیں اور کاروباری ادارے، سرکاری ونجی دفاتر بندرہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک معطل رہی۔ کٹھ پتلی انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف سوپور میں تاجروں نے ہڑتال کی۔ حریت رہنمامختار احمد وازہ اور یاسمین راجہ شہید نوجوانوں کے اہلخانہ سے اظہار یکجہتی کے لیے ضلع پلوامہ گئے۔

انہوں نے اس موقع پر کہا کہ تصفیہ طلب تنازعہ کشمیر مقبوضہ علاقے میں قتل عام کی بنیادی وجہ ہے۔ حریت رہنما مصدق عادل نے بارہمولہ سب جیل کے دورے کے بعد ایک بیان میں کہا کہ نظر بندوں کو جسمانی اور ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے ۔ ظفر اکبر بٹ اور جاوید احمد میر رابطہ عوام مہم کے سلسلے میں مختلف علاقوں میں گئے۔ تحریک حریت جموںوکشمیر نے سرینگر میں اپنے بیان میں ہندو انتہا پسند تنظیم شیو سینا کے غنڈوں کی طرف سے تنظیم کے رہنما عبداالصمد انقلابی پر جموںخطے کی کٹھوعہ جیل میں تشدد کی شدید مذمت کی۔ تنظیم نے کہا کہ حریت رہنما اور کارکن جیلوں میں بھی محفوط نہیں ہیں۔

متعلقہ عنوان :