ْسوپور قتل عام، مجرموں کو سزا دینے کا’ بی ایس ایف ‘کا دعویٰ اطمینان بخش نہیں ،ْ احسن اونتو

ہفتہ 6 جنوری 2018 18:51

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جنوری2018ء) مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے کارکن محمد احسن اونتو نے سوپور قتل عام کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مجرم اہلکاروں کو سزا دینے کے بھارتی بارڈر سیکورٹی فورس کے دعوے سے مطمئن نہیں۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بھارتی بارڈر سیکورٹی فورس نے مقبوضہ علاقے کے انسانی حقوق کمیشن میں جمع کرائی گئی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ اس نے 1993کے سوپور قتل عام میں ملوث اپنے انیس اہلکاروںکی نشاندہی کر دی ہے۔

کمیشن نے بی ایس ایف سے یہ رپورٹ محمد احسن اونتو کی طرف سے دائر ایک عرضداشت کے سلسلے میں مانگی تھی۔محمد احسن اونتو نے کہا کہ بی ایس ایف کی طرف سے واقعے کے بارے میں کرائی جانے والی تحقیقات کے بارے میں کسی کو کچھ علم کہ آیا مجرم اہلکاروں کو سزا دی گئی ہے یا نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارتی وزارت داخلہ کی طرف سے بھی تاحال ایسا کوئی حکم نامہ سامنے نہیں آیا ہے جس میں مجرم اہلکاروں کو سزا دینے کی بات کی گئی ہو ۔

انہوں نے کہا کہ پولیس نے دودہائیاں قبل قتل کا مقدمہ یہ کہہ کربند کر دیا تھا کہ تحقیقات میں کوئی تعاون نہیں کر رہا ۔ محمد احسن اونتو نے کہا کہ وہ متاثرین کو انصاف کی فراہمی تک یہ مقدمہ لڑتے رہیں گے۔بھارتی فوجیوں نے 6جنوری1993کو سوپور قصبے میں آگ لگا کر 60سے زائد شہریو ں کو شہید اور دکانوں اور رہائشی مکانون سمیت350سے زائدعمارتوں کو تباہ کر دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :