وزیراعظم فاروق حیدر نے DCRIPپراجیکٹ کے زیر انتظام جاگراں /کنڈلشاہی کے ٹینڈرنگ پراسیس کے دوران ٹھیکیدار سے 3لاکھ روپے رشوت لینے کے ثابت الزام کیوجہ سے پراجیکٹ ڈائریکٹر عتیق الرحمان عباسی کو ملازمت سے معطل کردیا

منگل 23 جنوری 2018 15:43

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 جنوری2018ء) وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے DCRIPپراجیکٹ کے زیر انتظام جاگراں /کنڈلشاہی کے ٹینڈرنگ پراسیس کے دوران ٹھیکیدار سے 3لاکھ روپے رشوت لینے کے ثابت الزام کیوجہ سے پراجیکٹ ڈائریکٹر عتیق الرحمان عباسی کو ملازمت سے فوری معطل کردیا ہے ۔ عتیق الرحمان عباسی کیخلاف سپیشل پاور ایکٹ کے تحت ملازمت سے برطرفی کی کارروائی بھی شروع کی جارہی ہے ۔

وزیراعظم نے ٹھیکیدار سے رشوت کے طور پر وصول کردہ 3لاکھ کی رقم واپس کرنے کے احکامات بھی جاری کئے ہیں ۔ اس پراجیکٹ کا ٹینڈر اکتوبر میں ہواتھا۔ کامیاب بڈ میسرز RTHکمپنی نے کم انراخ کے تحت کامیابی حاصل کی ۔ ورک آرڈر کے اجراء کیلئے پراجیکٹ ڈائریکٹر نے کنٹریکٹر سے رشوت طلب کی اور 3لاکھ روپے وصول کئے ۔

(جاری ہے)

اس پراجیکٹ میں محکمہ تعمیرات کے ڈیپوٹیشن پر تعینات آفیسر نے 72لاکھ روپے بطور کمیشن طلب کئے جو نہ ملنے پر معاملہ زیر التواء کردیا۔

کنٹریکٹر نے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان کے پاس شکایت کی جس کی تحقیقات کی گئی ۔ دوران تحقیقات ثابت ہوا کہ پراجیکٹ ڈائریکٹر عتیق الرحمان عباسی نے 3لاکھ روپے رشوت وصول کی ۔ الزام ثابت ہونے پر وزیراعظم نے عتیق الرحمان عباسی پراجیکٹ ڈائریکٹر کو ملازمت سے معطل کرنے کیساتھ ساتھ سپیشل پاور ایکٹ کے تحت ملازمت سے فارغ کرنے کی منظوری دی اور ٹھیکیدار سے وصول کئے گئے 3لاکھ روپے کمیشن طلب کرنے والے محکمہ تعمیرات عامہ کے آفیسر کا تعلق بھی مظفرآباد کے بااثر خاندان سے ہے اور ملازم مذکور کے والد گرامی نامی گرامی وکیل بتائے جاتے ہیں ۔

محکمہ تعمیرات عامہ کے مذکورہ آفیسر کو خلاف قانون گزشتہ کئی سال سے مذکورہ پراجیکٹ پر تعینات کررکھا ہے ۔ آفیسر مذکور پیپلز پارتی کے دور میں سابق وزیر حکومت چوہدری پرویز اشرف کے فرنٹ مین رہے ہیں اور پراجیکٹ سے 10فیصد حصہ وصول کرکے ٹھیکے دینے میں ان کا نام مشہور ہے ۔ موجودہ حکومت بھی ابھی تک ان کے حوالے سے کوئی کارروائی نہیں کرپائی اور نہ ہی ان کیخلاف آج تک کوئی انکوائری کی گئی ہے ۔

متعلقہ عنوان :