محکمہ موسمیات کی استعداد کار میں اضافے، بارشوں و سیلاب کی پیشن گوئی کے نظام کو مزید مؤثر بنانے کے لئے ملک کے مختلف حصوں میں مرحلہ وار 7 جدید موسمیاتی ریڈارز نصب کرنے کا فیصلہ، سیالکوٹ کے لئے حکومت پنجاب، دیگر حصوں میں موسمیاتی ریڈارز کے لئے عالمی ادارے فنڈنگ کریں گے

بدھ 7 فروری 2018 13:59

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 فروری2018ء) محکمہ موسمیات کی استعداد کار میں اضافے، بارشوں و سیلاب کی پیشن گوئی کے نظام کو مزید مؤثر بنانے کے لئے ملک کے مختلف حصوں میںمرحلہ وار7جدیدموسمیاتی ریڈارزنصب کرنے کافیصلہ کیا ہے، سیالکوٹ کے لئے حکومت پنجاب جبکہ دیگر حصوں میںموسمیاتی ریڈارز کے لئے عالمی ادارے فنڈنگ کرینگے ۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے سول ایوی ایشن ڈویژن کے ذریعے وزیراعظم آفس بھجوائی گئی سمری کے مطابق 1991ء میں اسلام آباد میں نصب کیے گئے موسمیاتی ریڈار کو جائیکا کے ذریعے جاپانی فنڈز سے موسمیاتی ریڈار نصب کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔محکمہ موسمیات نے ڈی آئی خان موسمیاتی ریڈار ورلڈ بینک کی فنڈنگ سے تبدیل کرنے کی تجویز دی ہے ۔

(جاری ہے)

ڈی آئی خان میں موسمیاتی ریڈار 1996ء میں نصب کیا گیا تھا ۔

رحیم یار خان موسمیاتی ریڈار 1996ء میں نصب کیا گیا تھا جو اگلے مرحلے میں تبدیل کیا جائے گا ۔لاہور میں موسمیاتی ریڈار 1997ء میں نصب کیا گیا تھا۔ لاہور میں جدید موسمیاتی ریڈار ورلڈ بینک کی فنڈنگ سے تبدیل کیا جائے گا۔ سیالکوٹ میں نئے موسمیاتی تبدیلی کے لئے حکومت پنجاب فنڈز فراہم کریگی جبکہ منگلا موسمیاتی ریڈار بھی تبدیل کیا جائے گا، اس کے لئے وفاق فنڈز فراہم کریگی۔

محکمہ موسمیات نے اپنے امور کو مزید بہتر کرنے کیلئے ملک کے مختلف حصوں میں سیسمک، موسمیاتی آبزرویٹرزی قائم کی ہیں جو مکمل طور پر فعال ہیں۔ اس وقت پنجاب میں 31،کے پی کے میں 15،بلوچستان میں 18،سندھ میں 18،آزاد کشمیر میں 5 اورگلگت بلتستان میں 9 سرفس آبزرویٹری ، 34ایگرو میٹ ، 41اے ڈبلیو ایس ،28سسیمک آبزوروٹیرز کام کر رہیں ہیں ۔محکمہ موسمیات اس وقت میٹرولوجیکل ،ہائیڈرولوجیکل ، ایگرو میٹرولوجیکل اور سسیمک ڈیٹا جنریشن کی یومیہ اور تسلسل کے ساتھ ایوی ایشن کو بلارکاوٹ فضائی سروس کے لئے میٹ سروس 24گھنٹے فراہم کررہا ہے۔