ِٴْمقبوضہ کشمیر،اجتماعی آبروریزی کی متاثرہ خواتین کو انصاف کی عدم فراہمی افسوسناک ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

کل جماعتی حریت کانفرنس کی مجلس شوریٰ کا اجلاس نہ ہوسکا، کٹھ پتلی انتظامیہ نے سید علی گیلانی کے گھر جانیوالے راستے سیل کردیئے،گھر کے باہر مزید پولیس اہلکار تعینات

ہفتہ 24 فروری 2018 21:43

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 فروری2018ء) انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے افسوس ظاہر کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کنن پوشپورہ اجتماعی آبرو ریزی کے المناک واقعے کی متاثرہ خواتین 27برس کا عرصہ گزرنے کے باجود تاحال انصاف کی منتظر ہیں ۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بھارتی فوجیوںنے 1991میں 23فروری کی رات کو ضلع کپواڑہ کے علاقے کنن پوشپورہ میں محاصرے اورتلاشی کی کارروائی کے دوران 100کے قریب خواتین کی اجتماع آبرو ریزی کی تھی۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل بھارتی شاخ کی پروگرام ڈائریکٹر اسمیتا باسو نے نئی دلی میں جاری ایک بیان میں کہا کہ ستائیس برس گزرنے کے باوجود کنن پوشپورہ اقعے کے مجرموں کو سز ا نہ ملنا ناانصافی کی انتہا اور مقوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مرتکب مجرموں کو حاصل استثنیٰ کی بدترین مثال ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قابض انتظامیہ کنن پوشپورہ واقعے کی ایک غیر جانبدارانہ اور موثر تحقیقات یقینی بنائے اور مجرموں کے مقدمات سول عدالت میں چلائے۔

مقبوضہ کشمیر میں کٹھ پتلی انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کو آج سرینگر میں اپنی مجلس شوریٰ کا اجلاس منعقد نہیں کرنے دیا۔ یہ اجلاس کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے اہم معاملات پر غور و خوض کیلئے حیدر پورہ میں اپنی رہائش گارہ پر طلب کیا تھا تاہم قابض انتظامیہ نے سید علی گیلانی کے گھر کی طرف جانے والے تمام راستے سیل کر دیے جبکہ انکے گھر کے باہر پولیس کے مزید اہلکارتعینات کر دیے جنہوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سمیت کسی کو بھی اندر جانے کی اجازت نہیں دی۔

کل جماعتی حریت کانفرنس نے ایک بیان میں اجلاس پر پابندی کے قابض انتظامیہ کے اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم حریت فورم نے سرینگر میں ایک بیان میں پاکستان اور بھارت کے درمیان لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری پر بڑھتی ہوئی کشیدگی پر سخت تشویش ظاہر کی ۔ فورم نے میر واعظ کو ایک بار پھر گھر میں نظر بند کرنے پر قابض انتظامیہ کی مذ مت کی۔

دریں اثنا ضلع بانڈی پورہ کے علاقے حاجن میں لوگوں نے بھارتی فوج کی طرف سے محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کیخلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کیے۔ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کی شیلنگ کی جس کے بعد مظاہرین اور فورسز اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ کشمیر کونسل یورپی یونین نے کنن پوشپورہ اجتماعی آبروریزی کے واقعے کی طرف توجہ مبذول کرانے کیلئے برسلز میں دو ہفتوں پر مشتمل ایک آگاہی مہم شروع کر دی ہے۔

کشمیر کونسل یورپی یونین کے چیئرمین علی رضا سید نے ایک بیان میں کہا کہ اس مہم کے دوران سیمیناروں اور یورپی یونین ، یورپی پارلیمنٹ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندوں کے ساتھ ملاقاتوں کے ذریعے اس غیر انسانی واقعے کو اجاگر کیا جائے گا۔ برسلز میں قائم انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس نے اپنی ویب سائٹ پر جاری ایک بیان میں بھارتی تحقیقاتی ادارے ’ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی‘ کی طرف سے گرفتار کیے گئے کشمیری فوٹو جرنلسٹ کامران یوسف کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔