مقبوضہ کشمیر : حریت کانفرنس کی لوگوں کے سید علی گیلانی سے ملنے پر پابندی کی شدید مذمت

بھارت بے پناہ مظالم ڈھانے کے باجود کشمیریوں کے دلوں سے جذبہٴ حریت ختم نہیں کرسکا

ہفتہ 10 مارچ 2018 20:29

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 مارچ2018ء) مقبوضہ کشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس نے قابض انتظامیہ کی طرف سے لوگوں کے حریت چیئرمین سید علی گیلانی سے ملنے پر پابندی عائد کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ سید علی گیلانی گزشتہ سات سال سے اپنے گھر میں نظربند ہیں اور انہیں عیدین اورجمعہ کی نماز ادا کرنے اور تعزیت یاعیادت کے لیے بھی کہیں جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطا بق حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہاکہ سید علی گیلانی معمر ہونے کے ساتھ ساتھ کئی عارضوں میں مبتلا ہیںاور لوگ ان کی عیادت کے لیے ان کے گھر آیا کرتے ہیں لیکن ان کے گھر پر تعینات پولیس عملہ حریت رہنمائوں، کارکنوں اوردیگر متعلقین کو ان سے ملنے کو اجازت نہیں دے رہاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ آج تحریک حریت کے مرکزی دفتر پر کام کرنے والے عملے کو بھی ہراساں کیا گیا اور دفتر کے اندر جانے سے روک دیاگیا۔

انہوںنے کہاکہ کٹھ پتلی حکمران آٹھ لاکھ بھارتی فوجیوں کے بل پر اقتدار پرقابض ہیں اور ایک علیل اور بزرگ رہنما سے اس قدر خائف ہیںکہ ان کی عیادت کے لیے آنے والوں کو ان سے ملنے کی اجازت نہیں دی جارہی۔ ترجمان نے کہاکہ کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی جب حزب اختلاف میں تھیں تو سید علی گیلانی کی غیر قانونی، غیر جمہوری اور غیر انسانی نظر بندی کی شدید مخالفت کرتی تھیں لیکن اقتدار حاصل کرنے کے بعدموصوفہ اپنے پیشرو عمر عبداللہ کے نقش قدم پر چل پڑیں اور سیدعلی گیلانی کی نظربندی کو مزید سخت کردیا اور اب ان سے ملنے پر بھی پابندی عائد کی گئی ۔

حریت ترجمان نے کٹھ پتلی حکومت اور پولیس کے اس طرزِ عمل کو لاقانونیت قراردیتے ہوئے کہا کہ جب متعلقہ پولیس اہلکاروں سے اس حوالے سے پوچھا جاتاہے تو وہ کہتے ہیں کہ انہیں افسران بالا نے احکامات صادر کئے ہیں اور اس حوالے سے وہ کوئی قانونی دستاویز پیش نہیں کرتے کہ یہ پابندیاں کس قانون کے تحت عائد کی گئی ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت اور اس کے کٹھ پتلی کشمیر میں سیاسی سطح پر آزادی پسند قیادت کا مقابلہ نہیں کرسکتے اسی لئے وہ طاقت سے کام لیتے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ فطرت کا اصول ہے کہ ڈنڈے اور بندوق کے بل پر لوگوں کے دلوں پر حکمرانی نہیں کی جاسکتی اوربھارت گزشتہ 70سال سے طاقت کی زبان استعمال کرکے دیکھ چُکا ہے کہ 6لاکھ کشمیریوں کو شہید ، لاکھوں کو جیلوں میں نظربند اور ہرطرح کے مظالم ڈھا نے کے باوجودوہ کشمیریوں کے دلوں سے جذبہٴ حریت ختم نہیں کرسکا۔ترجمان نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ کشمیریوں کے بزرگ سیاسی رہنما پر عائد ان پابندیوںکا سنجیدہ نوٹس لیکر ان کی جان اور صحت کا تحفظ یقینی بنائے۔انہوں نے خبردار کیاکہ اگرسید علی گیلانی کو کوئی گزند پہنچی تو اس کی تمام تر ذمہ داری بھارتی حکمرانوں اور ان کے کٹھ پتلیوں پر عائد ہو گی۔