پاکستان نے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر قابو پان ، ماحولیات و حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لئے کوششیں تیز کردی ہیں

پاکستان جنگلات کا کم رقبہ رکھنے والے ممالک میں شامل ہے، صرف 5.01 فیصد پر جنگلات ہیں کم جنگلات کی وجہ سے سیلاب ، خشک سالی اور موسمیاتی تبدیلی جیسے کئی خطرات کا سامنا ہے درپیش خطرات دور کرنے کے لئے وزیر اعظم نے گرین پاکستان پروگرام کا آغاز کیا،ایک سال کے دوران ایک کروڑ80لاکھ پودے لگائے گئے حکام وزارت موسمیاتی تبدیلی

بدھ 28 مارچ 2018 16:06

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مارچ2018ء) پاکستان نے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر قابو پانے اور ماحولیات و حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لئے کوششیں تیز کردی ہیں۔ اس سلسلے میںجنگلات کا رقبہ بڑھانے کے لئیگرین پاکستان پروگرام کے تحت ایک سال کے دوران ایک کروڑ80لاکھ پودے لگائے گئے ہیں۔ وزارت موسمیاتی تبدیلی کے حکام کے مطابق پاکستان جنگلات کا کم رقبہ رکھنے والے ممالک میں شامل ہے کیونکہ پاکستان کے کل رقبہ کے صرف 5.01 فیصد پر جنگلات ہیں ۔

کم جنگلات کی وجہ سے سیلاب ، خشک سالی اور موسمیاتی تبدیلی جیسے کئی خطرات کا سامنا ہے ۔ اس صورتحال پر قابو پانے اور درپیش خطرات دور کرنے کے لئے وزیر اعظم پاکستان نے 9فروری 2017ء کو گرین پاکستان پروگرام کا آغاز کیا ۔

(جاری ہے)

گرین پاکستان پروگرام کے ذریعے حیاتیاتی تنوع کا تحفظ کیا جائے گا اور ماحول کے تحفظ کے ساتھ ساتھ نئے جنگلات لگائے جا رہے ہیں ۔

وزارت موسمیاتی تبدیلی نے جنگلات کے تحفظ کے لئے گرین پاکستان پروگرام کو چیلنج کے طور پر شروع کیا ہے، اس پرگرام کی کل لاگت کا تخمینہ 4ارب 70کروڑ روپے ہے جوکہ 5سال میں مکمل کیا جائے گا اور اس کے تحت آئندہ پانچ سالوں میں 100ملین درخت لگائے جائیں گے جو کہ سڑکوں ، نہروں کے کنارے لگائے جائیں گے ۔گذشتہ ایک سال کے دوران 18ملین پودے لگائے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ گھر گھر ایک شجر کے نام سے آگاہی مہم بھی شروع کی گئی ہے جس کے تحت مختلف یونیورسٹیوں کے طلباء رضا کارانہ طور پر گھر گھر جا رہے ہیں اور وہ اسلام آباد کے 10ہزار گھروں میں آگاہی پیغامات اور پودے تقسیم کر رہے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :