مقبوضہ کشمیر‘ شہید نوجوان کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد کی شرکت‘ قابض فورسز کے ہاتھوں پلوامہ میں متعدد مظاہرین زخمی

ہفتہ 7 اپریل 2018 21:21

سرینگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 اپریل2018ء) مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں گزشتہ روز ہزاروں لوگوں نے پابندیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے شہید نوجوان مصور احمد وانی کی نماز جنازہ میں شرکت کی جبکہ قابض بھارتی فورسز کی طرف سے مظاہرین کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہو گئے۔کشمیر میڈیا سرس کے مطابق بھارتی فوجیوں نے مصور وانی کو گزشتہ رات محاصرے اورتلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا تھا۔

کٹھ پتلی انتظامیہ نے نوجوان کی شہادت پر احتجاجی مظاہروں کو روکنے کیلئے پورے ضلع پلوامہ میں پابندیاں نافذ کر دی تھیں اور پلوامہ قصبے کے تمام داخلی اور خارجی راستے سیل کر دیے تھے ۔ تاہم ہزاروں لوگ شہید مصور وانی کے آبائی گائوں دیلی پورہ میں جمع ہوئے اور انکی نماز جنازہ میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

شہید کی نماز جنازہ کے بعد علاقے میں زبردست مظاہرے پھوٹ پڑے۔

مظاہرین نے آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے لگائے ۔ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا اور آنسو گیس کے گولے داغے جسکے بعد مظاہرین اور فورسز اہلکاروں کے درمیان جھڑپیںشروع ہو گئیں۔ جھڑپوں کے دوران متعدد مظاہرین زخمی ہو گئے جن میں سے کچھ شدید زخمی ہیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے ایک بیان میں شہید مصور احمد وانی کوشاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری نوجواں ایک عظیم مشن کی خاطر اپنی قیمتی جانیں قربان کر رہے ہیں۔

حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر میں ایک بیان میں مقبوضہ کشمیر کے محکوم لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے پر پاکستان کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔ دریں اثنا بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں نوجوانوں کی حالیہ شہادت پر ضلع شوپیاں اور گاندر بل کے علاقے کنگن میں مکمل ہڑتال جاری رہی۔ تمام دکانیں ، کاروباری مراکز اور سرکاری و نجی دفاتر بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک کی آمد و رفت معطل رہی۔

کٹھ پتلی انتظامیہ نے طلباء کو مظاہروں سے روکنے کیلئے تعلیمی ادارے آج بھی بند رکھے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظر بند سینئر رہنما غلام محمد خان سوپوری کے اہلخانہ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ علیل رہنما پر لاگوکالا قانون ہائیکورٹ کی طرف سے تیسری مرتبہ کالعدم قراردیے جانے کے باوجود قابض انتظامیہ انہیں رہا نہیں کر رہی ۔ ادھر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی سٹوڈنٹس یونین نے بھارتی فوجیوں کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں بیگناہ لوگوں کے قتل اور بھارتی ریاستی دہشت گردی کیخلاف ایک پرامن احتجاجی ریلی نکالی۔

متعلقہ عنوان :