نوازشریف نظریہ نہیں ایک مافیا کا نام ہے ،ْعمران خان

فاٹا اصلاحات محمود اچکزئی اور فضل الرحمان کی وجہ سے نہ ہوسکیں ،ْفیڈریشن کو مضبوط کرنا بہت ضروری ہے ،ْبلوچستان سے چیئرمین سینیٹ آنے پر فخر ہے ،ْسارا مافیا اکٹھا ہوکر چوری بچانے کیلئے سپریم کورٹ کی ساکھ خراب کررہا ہے، قوم عدلیہ کیساتھ کھڑی ہے ،ْ اڈیالہ جیل کی صفائی کیوں ہورہی ہے، کیا کوئی خاص بندہ آرہا ہے، 300 ارب چوری کریں تو صاف جگہ ملے گی ،ْغریب سائیکل چوری کرے تو ٹھوکریں کھائے گا ،ْکسی بھی حکومت کو 45 دن رہتے ہوئے بجٹ دینے کا اختیار نہیں ہم اس کی مخالفت کریں گے ،ْجنوبی پنجاب کا صوبہ بننا ملک کی ضرورت ہے، بجٹ کا 57 فیصد لاہور پر خرچ کیا جاتا ہے ،ْاب جنوبی پنجاب صوبہ بنے گا ،ْسینیٹ الیکشن کے دوران بے قاعدگیوں پر وکلا سے مشاورت کررہے ہیں، ووٹ بیچنے والے اراکین کو نکال دیں گے ،ْچیئر مین تحریک انصاف کے سربراہ کی میڈیا سے بات چیت

جمعرات 12 اپریل 2018 23:51

نوازشریف نظریہ نہیں ایک مافیا کا نام ہے ،ْعمران خان
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اپریل2018ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نوازشریف نظریہ نہیں ایک مافیا کا نام ہے ،ْ جب سے مافیا کے خلاف فیصلہ آیا سپریم کورٹ پر حملے کیے گئے ،ْفاٹا اصلاحات محمود اچکزئی اور فضل الرحمان کی وجہ سے نہ ہوسکیں ،ْفیڈریشن کو مضبوط کرنا بہت ضروری ہے ،ْبلوچستان سے چیئرمین سینیٹ آنے پر فخر ہے ،ْسارا مافیا اکٹھا ہوکر چوری بچانے کیلئے سپریم کورٹ کی ساکھ خراب کررہا ہے، قوم عدلیہ کیساتھ کھڑی ہے ،ْ اڈیالہ جیل کی صفائی کیوں ہورہی ہے، کیا کوئی خاص بندہ آرہا ہے، 300 ارب چوری کریں تو صاف جگہ ملے گی ،ْغریب سائیکل چوری کرے تو ٹھوکریں کھائے گا ،ْکسی بھی حکومت کو 45 دن رہتے ہوئے بجٹ دینے کا اختیار نہیں ہم اس کی مخالفت کریں گے ،ْجنوبی پنجاب کا صوبہ بننا ملک کی ضرورت ہے، بجٹ کا 57 فیصد لاہور پر خرچ کیا جاتا ہے ،ْاب جنوبی پنجاب صوبہ بنے گا ،ْسینیٹ الیکشن کے دوران بے قاعدگیوں پر وکلا سے مشاورت کررہے ہیں، ووٹ بیچنے والے اراکین کو نکال دیں گے ۔

(جاری ہے)

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ فاٹا اصلاحات محمود اچکزئی اور فضل الرحمان کی وجہ سے نہ ہوسکیں، فیڈریشن کو مضبوط کرنا بہت ضروری ہے ،ْ بلوچستان سے چیئرمین سینیٹ آنے پر فخر ہے، فاٹا کو مین اسٹریم کرنا بہت ضروری ہے، ہم چاہتے تھے وہاں سے چیئرمین آئے۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف نظریہ نہیں ایک مافیا کا نام ہے، جب سے مافیا کے خلاف فیصلہ دیا، سپریم کورٹ پر حملے کیے گئے، ایسا کبھی نہیں ہوا کہ وزیراعظم کرپٹ مافیا کو بچانے کیلئے سپریم کورٹ کے خلاف گیا ہو، سارا مافیا اکٹھا ہوکر چوری بچانے کیلئے سپریم کورٹ کی ساکھ خراب کررہا ہے، قوم عدلیہ کے ساتھ کھڑی ہے، قوم اس لیے خوشی ہے کہ پہلی مرتبہ طاقتور کا احتساب ہوا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ شہبازشریف اینڈ سنز کرپشن نے 56 کمپنیاں بنالیں، یہ لوگ اپنے لوگ بھرتی کرتے ہیں، یہ لوگ اربوں روپے کمارہے ہیں، جیلوں میں صرف غریب لوگ ہیں، یہ اربوں روپے ملک سے باہر لے گئے، انہیں ملک کے وزیراعظم اور وزیر تحفظ دے رہے ہیں۔اڈیالہ جیل کی صفائی سے متعلق سوال پر عمران خان نے کہا کہ اڈیالہ جیل کی صفائی کیوں ہورہی ہے، کیا کوئی خاص بندہ آرہا ہے، 300 ارب چوری کریں تو صاف جگہ ملے گی، غریب سائیکل چوری کرے تو ٹھوکریں کھائے گا، یہی المیہ ہے طاقتور اور غریب کے لیے الگ قانون ہے۔

انہوںنے کہاکہ سینیٹ الیکشن کے دوران بے قاعدگیوں پر وکلا سے مشاورت کررہے ہیں، سینیٹ الیکشن کے دوران ووٹ بیچنے والے اراکین کو نکال دیں گے ،ْ الیکشن میں پارٹی کے وفادار اور نظریاتی لوگوں کو آگے لائیں گے۔عمران خان نے کہا کہ کسی بھی حکومت کو 45 دن رہتے ہوئے بجٹ دینے کا اختیار نہیں ہم اس کی مخالفت کریں گے، خیبرپختونخوا میں بھی پرویز خٹک بجٹ نہیں دیں گے، ہمارے پاس اگلی حکومت کا بجٹ دینے کا کوئی مینڈیٹ نہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھاکہ خوشی ہے چیف جسٹس اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹنگ کے حقوق کی کوشش کررہے ہیں، پاکستان کا سب سے قیمتی اثاثہ اوورسیز پاکستانی ہیں، وہ زرمبادلہ نہ بھیجیں تو پہلے ہی ملک مقروض ہے، مولانا فضل الرحمان نے اوورسیز پاکستانیوں کیلئے جو زبان استعمال کی اس کی مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ انتخابات میں دو پارٹیوں نے چارٹر آف ڈیموکریسی کے نام پر مک مکا کیا اور اپنے امپائر کھڑے کیے، ایسا کبھی نہیں ہوا کہ الیکشن کو سب جماعتوں نے دھاندلی شدہ کہا ہو، پچھلی نگران حکومت شفاف انتخابات کرانے میں ناکام ہوئی، پچھلے تجربے سے سیکھ لیا، اس بار جو نگران حکومت بنے سب کی مشاورت سے بنے اور نیوٹرل امپار ہوں، جس کا مطلب ہے سب کو اس پر اعتماد ہو۔

عمران خان نے کہا کہ جنوبی پنجاب کا صوبہ بننا ملک کی ضرورت ہے، بجٹ کا 57 فیصد لاہور پر خرچ کیا جاتا ہے، انہوں نے لازم کردیا اب جنوبی پنجاب صوبہ بنے گا۔عمران خان نے کہاکہ خواجہ آصف کی ہائی کورٹ میں 16 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ وصولی ثابت ہوئی ہے ،ْخواجہ آصف کے وہ بینک اکاؤنٹس ثابت ہوئے جس میں کئی پیسے منتقل ہوئے۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ماضی میں غیرجماعتی الیکشن کروا کر نظریاتی سیاست دفن کی گئی لیکن اب پاکستان میں نظریاتی سیاست ہونی چاہیے، اچھا بلدیاتی نظام آجاتا تو نئے صوبے کی آوازیں نہ اٹھتیں، جنوبی پنجاب کے پسماندہ عوام کو حقوق ملنے چاہییں، جنوبی پنجاب میں علیحدہ صوبہ ضرور بننا چاہیے۔

اس سے قبل تحریک انصاف کے مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں 4 قراردادیں منظور کی گئیں ، یہ قراردادیں فاٹا کو فوری خیبرپختونخوا میں ضم کرنے، اوورسیزپاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے اور غیر جانبدار لوگوں پر مشتمل نگران حکومت بنانے سے متعلق تھیں۔