سندھ اسمبلی کے باہر احتجا ج کرنیوالے سرکاری وکلا کے خلاف پولیس کا کریک ڈائون

پیر 16 اپریل 2018 21:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2018ء) سندھ اسمبلی کے باہر احتجا ج کرنے والے سرکاری وکلا کے خلاف پولیس نے کریک ڈائون کردیااور مظاہرین کو حراست میں لے کراحتجاج ختم کرادیا۔سندھ اسمبلی کے مرکزی دروازے پر سرکاری وکلا 8 روز سے الائونسس نہ ملنے کے خلاف احتجا ج کررہے تھے اور سندھ اسمبلی کے باہر دھرنا د ے دیا تھا۔احتجاج کے باعث آرٹس کونسل سے سندھ سیکریٹریٹ جانے والی سڑک پرٹریفک کی روانی متاثر ہورہی تھی ۔

سرکاری وکلا کی جانب سے سندھ اسمبلی پر جاری دھرنے کی وجہ سے سٹی کورٹ میں واقع سرکاری وکلا کے دفاتر پر تالے پڑ گئے تھے۔ سرکاری وکلا کی جانب سے جاری ہڑتال کی وجہ سے سٹی کورٹ کے مختلف اضلاع میں زیر سماعت مقدمات بھی متاثر ہوئے۔سرکاری وکلا اور پراسیکیوشن کے عملے کی جاری ہڑتال سے سٹی کورٹ میں زیر سماعت ہزاروں مقدمات میں نہ گواہوں کے بیانات ہوسکے اور نہ ہی اہم مقدمات کے چالان عدالتوں میں جمع ہوسکے۔

(جاری ہے)

سرکاری وکلا کی ہڑتال سے سٹی کورٹ آنے والے ہزاروں سائیلین کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔سرکاری وکلا تھری بیسک الاوئنس اور 7سال سے ترقیاں نہ ملنے پر احتجاج کررہے تھے تاہم پولیس نے پیر کے روز 30 سے زائد مظاہرین کے خلاف کریک ڈائون کرتے ہوئے انہیں حراست میں لیکر متعلقہ تھانے منتقل کردیا ۔پولیس ایکشن کے بعد8روز سے جاری دھرنا ختم ہوگیا اور سندھ اسمبلی کے مرکزی دروازے کو کلیئر کردیا گیا۔

متعلقہ عنوان :