متحدہ مجلس عمل سندھ میں میدان خالی نہیں چھوڑے گی، مولانا راشد محمود سومرو

ْکرپٹ وظالم قیادت سے نجات اور عوامی مسائل کے حل وحقیقی تبدیلی کیلئے صادق وامین قیادت فراہم کریں گے،صدر متحدہ مجلس عمل سندھ کا قباآڈیٹوریم میں منعقدہ متحدہ مجلس عمل سندھ کے پہلے تنظیمی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 18 اپریل 2018 21:39

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اپریل2018ء) متحدہ مجلس عمل سندھ کے صدر مولانا راشد محمود سومرو نے 22تا 30 اپریل کو9دنوں میں سندھ کے 29اضلاع کی تنظیم سازی کے بعد عوامی رابطہ مہم کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ متحدہ مجلس عمل سندھ میں میدان خالی نہیں چھوڑے گی،کرپٹ وظالم قیادت سے نجات اور عوامی مسائل کے حل وحقیقی تبدیلی کیلئے صادق وامین قیادت فراہم کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے قباآڈیٹوریم میں منعقدہ متحدہ مجلس عمل سندھ کے پہلے تنظیمی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔صوبائی نائب صدر ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی، مفتی یوسف قصوری، جنرل سیکریٹری عباس تقوی، محمد حسین محنتی، ممتاز حسین سہتو، قاری محمد عثمان،پروفیسر ابراہیم طارق،محمد اسلم غوری اور سیکریٹری اطلاعات مجاہد چنا بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

راشد محمود سومرو نے مزید کہا کہ سندھ حکومت عوام کے مسائل حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ثابت ہوچکی ہے،اس وقت کراچی تا کشمور 18گھنٹے تک لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن جبکہ شہری پینے کے صاف پانی سے بھی محروم ہیں،زراعت تباہ ،فصلوں کیلئے پانی ناپید جبکہ گنے،کپاس کے بعد گندم کے فصل کے نرخ مقرر نہ کرنا اور سرکاری باردانہ کی بندر بانٹ حکومتی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

کے الیکٹرک کی جانب سے کراچی میں بدترین لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی عذاب بناکر رکھ دی ہے، کے الیکٹرک اب ایک کاروباری کمپنی بن چکی ہے ،ہم عوام پر بھاری بل جبکہ بجلی نہ دینے کی شدید مذمت کرتے ہیں،کراچی میں معصوم بچی کے ساتھ زیادتی اور قتل جبکہ احتجاجی مظاہرین پر پولیس کی فائرنگ اور وحشیانہ تشدد کے نتیجے میں ایک شخص کی شہادت سندھ حکومت کی نااہلی ہے،میڈیا کی جانب سے زینب قتل کیس کی طرح اس معصوم بچی کے ریپ اور قتل کو کوریج نہ کرنا افسوس ناک عمل ہے۔

سندھ میں ووٹر لسٹیں عوام کی پہنچ سے دور جبکہ حکومتی وزرااور وڈیروں کے اوطاقوں پر موجود ہیں ،پیپلزپارٹی کا حالیہ پانچ سالہ دور حکومت عذاب سے کم نہیں، پی پی حکومت عوام کو ریلیف دینے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے،سندھ کے عوام کو ایم ایم اے کی شکل میں صاف،ایماندار قیادت فراہم کریں گے۔ حکومت کے پاس عوامی مسائل حل کرنے کا ایجنڈا ہے اور نہ ہی صلاحیت ۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ظالم حکمران قیادت سے نجات کیلئے جی ڈے اے سمیت ہر اتحاد سے بات چیت کیلئے ہمارے دروازے کھلے ہوئے ہیں ،لاڑکانہ عوامی اتحاد دوسال سے قائم ہے جے یو آئی اس کا حصہ ہے تاہم ایم ایم اے بننے کے بعد ہم مقامی قیادت سے مشورے کے بعد حتمی فیصلہ کریں گے۔ایم ایم اے کے جنرل سیکریٹری ناظر عباس تقوی نے کہا کہ پاکستان میں آئین کی بالادستی،دہشتگردی کے خاتمے ،غریبوں کے استحصال،فرقہ واریت کا خاتمہ ،کرپشن، بے راہ روی سے نجات ایم ایم اے کا منشور ہے، ان شااللہ سندھ میںانتخابات میں لیڈنگ پوزیشن میں ہونگے۔

ایم ایم اے کے نائب صدر ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی نے کہا کہ سندھ حکومت، تعلیم،صحت کی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام، عوامی مشکلات روز بروز اضافہ ہورہا ہے،پورا صوبہ پتھر کے دور کا منظر پیش کررہا ہے،کے الیکٹرک ریاست کے اندر ریاست کراچی کے شہری قیدی بن کر رہ گئے ہیں۔صوبائی نائب صدر مفتی یوسف قصوری نے کہا کہ روٹی کپڑا اور مکان کا نعرہ لگانے والی جماعت نے سندھ کے عوام کو غربت، افلاس بھوک جبکہ حق پرستی کی تحریک والوں نے شہری عوام کو حق دینے کی بجائے ان سے زندہ رہنے کا حق بھی چھین لیا،اسلئے ملک اور عوام کے تمام مسائل کا حل اسلامی قوانین پر عمل کرنے میں مضمر ہے۔

صوبائی رہنمامحمد حلیم خان غوری نے کہا کہ ایم ایم اے 73کے دستور کی روشنی میں عوامی مسائل کے حل کے ساتھ ملک میں شریعت کے نفاذ کیلئے بھرپور جدوجہد کرے گی۔