مسرت عالم بٹ سرینگر کی عدالت میں پیشی کے بعد پولیس کے حصار میں دوبارہ جموں منتقل

مسلم لیگ کی طرف سے مسرت عالم بٹ کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کی شدید مذمت

جمعرات 19 اپریل 2018 14:51

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 اپریل2018ء) مقبوضہ کشمیر میںبھارتی پولیس نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طورپرنظربند سینئر رہنماء اور مسلم لیگ جموںوکشمیر کے چیئرمین مسرت عالم بٹ کو انکے خلاف ایک جھوٹے مقدمے کی سماعت کیلئے سرینگر کی ایک عدالت میںپیش کیا۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پولیس مسرت عالم بٹ کو چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کرنے کیلئے جموںکی کوٹ بھلوال جیل سے سرینگر لائی تھی۔

عدالت کے جج نے دونوں اطراف کے وکلاء کی دلائل سننے کے بعد مقدمے کی سماعت پانچ مئی تک ملتوی کر دی جس کے بعد مسرت عالم بٹ کو پولیس کی بھاری نفری کے حصار میں دوبارہ کوٹ بھلوال جیل منتقل کردیاگیا۔ ادھر مسلم لیگ کے ترجمان سرینگر میں جاری ایک بیان میں مسرت عالم بٹ کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ صرف اور صرف مخالف سیاسی نظریہ رکھنے پر مسرت عالم بٹ کو بدترین سیاسی انتقام اور ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بنایا جارہا ہے جو کہ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں، انصاف پسند دانشوروں، قلم کاروں اور منصف مزاج انسانوں کیلئے چشم کشا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ مسرت عالم بٹ کی غیر قانونی نظربندی کو طول دینے کیلئے ان پر 36مرتبہ کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کیاگیا ہے جوکہ اپنی نوعیت کا منفرد ریکارڈ ہے اور جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔انہوں نے واضح کیاکہ اس طرح کے ہتھکنڈوں سے مسرت عالم بٹ کے جذبہ حریت کوکمزور نہیں کیاجاسکتا۔انہوں نے پولیس کی طرف سے مسلم لیگ کے کارکن محمد بٹ کوگرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کرنے کی شدید مذمت کی۔