بلوچستان اسمبلی اجلاس ،سردار عبدالرحمن کھیتران اور شاہدہ رئوف کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ

شاہد رئوف کا سردار عبدالرحمن کھیتران کے روئیے اور پنجابن کہنے پر سخت احتجاج ،ایوان سے واک آئوٹ

جمعرات 19 اپریل 2018 20:34

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2018ء) بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں جمعیت علماء اسلام کے رکن سردار عبدالرحمن کھیتران اور شاہدہ رئوف کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ،شاہد رئوف کا سردار عبدالرحمن کھیتران کے روئیے اور پنجابن کہنے پر سخت احتجاج ایوان سے واک آئوٹ تفصیلات کے مطابق بلوچستان صوبائی اسمبلی کا اجلاس دو روزہ وقفے کے بعد اسپیکر محترمہ راحیلہ حمید خان درانی کی صدارت میں جمعرات کے 4بجے کی بجائے 4بجکر 35منٹ پر شروع ہوا ،اجلاس میں گورنمنٹ کالج کی پرنسپل شگفتہ کے تبادلے اور اس سے سرکاری بنگلہ خالی کرانے کے مسئلے پر جمعیت علماء اسلام سے تعلق رکھنے والے رکن صوبائی اسمبلی شاہد رئوف اور جمعیت علماء اسلام کے رکن سردار عبدالرحمن کھیتران کے درمیان اس وقت تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا جب شاہد ہ رئوف نے کہاکہ گورنمنٹ کالج کی پرنسپل کو غیر قانونی طورپر ان سے بنگلہ خالی کرایا گیا اور اسکی جگہ جس پرنسپل کو بنگلہ الاٹ کیا گیا ہے وہ کھیترانی ہے جس پر سردار عبدالرحمن کھیتران جن کا تعلق بھی جمعیت علماء اسلام سے ہے سخت غصے میں آگئے اور کہاکہ شاہد ہ رئوف خود پنجابن ہے اس لئے پنجابن کی حمایت کررہی ہے جس پر شاہد ہ رئوف نے کہامیں حمایت نہیں کررہی اصول کی بات کررہی ہوں اس دور ن دونوں کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا اور شاہد ہ رئوف ،سردار عبدالرحمن کے روئیے کیخلاف واک آئوٹ کردی ،جس پر اسپیکر بلوچستان راحیلہ حمید خان درانی نے نیشنل پارٹی کی رکن صوبائی اسمبلی یاسمین لہڑی کو شاہد ہ رئوف کو منانے کیلئے گئی جس پر انہوں نے کہاکہ جب تک سردار عبدالرحمن کھیتران اپنے رویئے کے بارے میں معذرت نہیں کرینگے میں ایوان میں نہیں آئونگی ،جس پر سردار عبدالرحمن کھیتران نے کہاکہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ،بلوچستان میں رہنے والے پنجابی ،بلوچ ،پٹھان سب آپس میں بھائی بھائی ہیں اور ایک دوسرے کا احترام کیا ہے ،صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی اپنی نشست سے اٹھ کر سردار عبدالرحمن کی نشست پرگئے مگرسردار عبدالرحمن کھیتران نے صوبائی وزیر داخلہ کی بات ماننے سے انکار کردیا ۔