کراچی واٹراینڈ سیوریج بورڈ انجینئرز اینڈ آفیسرز ایسوسی ایشن کاچھاپوں سے خوفزدہ واٹربورڈ کے افسرجلال حیدر زیدی کی ہلاکت پر شدید ردعمل

واٹراینڈسیوریج بورڈ میں نیب کی کارروائیوں کے دوران خوف وہراس پھیلانے کا سلسلہ ختم کیا جائے،شعیب تغلق اگر واٹربورڈ ملازمین کو بیجا حراساں کرنے کا عمل بند نہیں کیا گیا تو واٹربورڈ کے 12 ہزار سے زائد ملازمین اور ادارے کی یونیئنزوایسوسی ایشن مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنے پر مجبور ہوجائیں گی،جنرل سیکرٹری کراچی واٹراینڈ سیوریج بورڈ انجینئرز اینڈ آفیسرز ایسوسی ایشن

جمعہ 20 اپریل 2018 22:48

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اپریل2018ء) کراچی واٹراینڈ سیوریج بورڈ انجینئرز اینڈ آفیسرز ایسوسی ایشن کے جزل سیکریٹری شعیب تغلق نے گزشتہ روز تحقیقات کے نام پر چھاپوں سے خوفزدہ واٹربورڈ کے افسرجلال حیدر زیدی کی ہلاکت پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے انہوں نے چیئرمین نیب سے مطالبہ کیا ہے کہ واٹراینڈسیوریج بورڈ میں نیب کی کارروائیوں کے دوران خوف وہراس پھیلانے کا سلسلہ ختم کیا جائے ، سخت گرمی کے موسم میں طلب سے کہیں کم دستیاب پانی کو ملک کے سب سے بڑے شہر میں یکساں و منصفانہ تقسیم انتہائی کٹھن اور محنت طلب کام ہے،کام کے شدید دباؤ کے باعث پہلے ہی واٹربورڈ کے ملازمین کی بڑی تعداد دل کے امراض ،شوگر اور دیگر امراض میں مبتلا ہے اس صورتحال میں نیب کی جانب سے واٹربورڈ کے افسران اور ملازمین کو تحقیقات کے نام پر ہراسان کرنا ان کو موت کے قریب لے جانے کے مترادف ہے ،اگر واٹربورڈ ملازمین کو بیجا حراساں کرنے کا عمل بند نہیں کیا گیا تو واٹربورڈ کے 12 ہزار سے زائد ملازمین اور ادارے کی یونیئنزوایسوسی ایشن مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنے پر مجبور ہوجائیں گی اور شہر میں فراہمی و نکاسی آب کا عمل شدید متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوسکتا ہے ، ، تفصیلات کے مطابق کراچی واٹراینڈ سیوریج بورڈ انجینئرز اینڈ آفیسرز ایسوسی ایشن کے جزل سیکریٹری شعیب تغلق نے چیئرمین نیب کے نام ایک مراسلے میں کہا ہے کہ واٹربورڈ ملازمین اس وقت شہر کو اس کی طلب سے کہیں کم دستیاب پانی کی فراہمی میں رات دن مصروف عمل ہیں ، جبکہ مختلف سیاسی و شہری حلقوں کی جانب سے گاہے بگاہے ملنے والی دھمکیوں سے بھی خوفزدہ ہیں ، ملک کے سب سے بڑے شہر کو پانی کی طلب سے کہیں کم پانی کی تقسیم ایک انتہائی کٹھن اور مشکل کام ہے ، شہر میں پانی کی قلت کے سبب واٹربورڈ کے دفاتر خصوصاً ہائیڈرنٹس واٹربورڈ ملازمین رات دن جاگ کر یہ فریضہ ادا کررہے ہیں،پانی کی فراہمی کیلئے سیاسی و شہری حلقوں و جماعتوں کا بھی ان پر بے حد پریشر ہے ،ہائیڈرنٹس پر لمبی قطاریں لگی رہتی ہیں ،مفت ٹینکرز کی فراہمی بند ہونے کے بعد بااثر افراد کی جانب سے دباؤ ڈالنے حتی کہ دھمکیاں دینے کا سلسلہ بھی جاری ہے ، ایسے میں نیب کی جانب سے ادارے کے ملازمین کو تحقیقات کے نام پر ہراساں کرنا انتہائی خطرناک اور قابل مذمت عمل ہے ،نہوں نے کہا کہ کراچی واٹراینڈ سیوریج بورڈ انجینئرز اینڈ آفیسرز ایسوسی ایشن ملک کے کونے کونے سے کرپشن کا خاتمہ چاہتی ہے اور اس سلسلے میں ہم نیب سے ہر قسم کا تعاون کریں گے تاہم گزشتہ چندروز سے نیب کی جانب سے واٹربورڈ خصوصاً واٹربورڈ کے ہائیڈرنٹس پر تابڑ توڑ چھاپے مار کر واٹربورڈ ملازمین کو ہراساں کیا جارہے ،اور افسران و اہلکاروں کو گھنٹوں نیب دفاتر بلا کر انہیں ذہنی کوفت سے دوچار کیا جارہا ہے اس سبب جمعرات کوبھی واٹربورڈ کے تین ہائیڈرنٹس پر نیب کی ٹیم نے چھاپہ مارا گیا،جس کے فوری بعد صفورا ہائیڈرنٹس پر تعینات سب انجینئر جلال حیدر زیدی ذہنی دباؤ اور حرکت قلب بند ہونے باعث انتقال کرگئے ،جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ واٹربورڈ کے ملازمین خصوصاً انجینئرز یا افسران کے خلاف اگر کوئی معلومات درکا رہیں تو اس کے حصول کیلئے ایک طریقہ کار طے کیا جائے ، اس ضمن میں ادارے کے سربراہ یامتعلقہ افسر سے رابطہ کیا جائے ،روز روز مختلف بہانوں سے چھاپے مارنے کا عمل نیب کی کارروائیوں کو مشکوک بنارہا ہے دوسری جانب واٹربورڈ کے افسران و دیگر عملے کی جان جانے یا دباؤبرداشت نہ کرنے کے سبب ہارٹ اٹیک و خطرناک امراض میں مبتلا ہونے کے خدشات بڑھ رہے ہیں ،اس لئے یہ سلسلہ بند کرایا جائے ،بصورت دیگر واٹربورڈ ملازمین و افسران کی تنظیمیں 12ہزار سے زائد ملازمین مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنے پر مجبور ہوں گے ، اور اس سے شہر کراچی کو پانی کی فراہمی بھی متاثرہوسکتی ہے ۔

#