اسلام امن، اخوت اور بھائی چارے کا مذہب ہے ، دنیا کے مختلف مذاہب کے درمیان ہم آہنگی کا فروغ قیام امن کیلئے ناگزیر ہے،ڈاکٹر سید مصطفی القاضوینی

جمعہ 20 اپریل 2018 23:41

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اپریل2018ء) ممتاز مسلمان امریکی سکالر اور مسلم کونسل آف سائوتھ کیلیفورنیا کے صدر ڈاکٹر سید مصطفی القاضوینی نے کہا ہے کہ اسلام امن، اخوت اور بھائی چارے کا مذہب ہے اور دنیا کے مختلف مذاہب کے درمیان ہم آہنگی کا فروغ قیام امن کیلئے ناگزیر ہے۔ وہ جمعہ کو پرسٹن یونیورسٹی اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

ڈاکٹر مصطفی القاضوینی نے کہا ہے کہ پاکستان دنیا کا ایک خوبصورت ملک ہے، یہاں کے لوگ بہت قابل اور محنتی ہیں، یہ قدرت کی عطاء کردہ نعمتوں سے مالا مال ہے، یہاں پر قیام امن کیلئے مسلمانوں کے تمام مسالک بالخصوص سنی اور شیعہ کے درمیان اتحاد اور اتفاق بے حدضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ میں دنیا کے تمام مذاہب کے پیروکار ایک ساتھ رہتے ہیں، ایک دوسرے کو سمجھنے اور برداشت کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا رہتے ہیں اور باہمی احترام اور افہام و تفہیم کی فضاء قائم رکھتے ہیں جس سے معاشرے میں خوشگوار تاثرات قائم ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ خدا چاہتا تو وہ پوری دنیا میں ایک ہی مذہب بنا دیتا اور ساری دنیا کے لوگ اس کے پیروکار بن جاتے لیکن مختلف مذاہب کا مقصد دنیا میں خوبصورتی اور شناخت پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نبی کریمؐ نے غیر مسلم وفود سے ملاقاتیں کیں اور ان کی مہمان نوازی کی، یہاں تک کہ مسجد جیسی مقدس جگہ میں عیسائی وفود کو عبادت کرنے کی اجازت دی۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں باہمی محبت اور اخوت کے جذبہ سے سرشار ہو کر اسلام کا پیغام دنیا بھر میں پھیلانا ہے اور نفرتوں کو ختم کرکے ہی ہم سرخرو ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان امریکی آبادی کا ایک اہم حصہ ہیں جو امریکہ میں بہت اچھی کامیاب زندگی گزار رہے ہیں اور اپنے مذہب پر پوری طرح کار بند رہ کر زندگی بسر کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر مصطفی نے کہا کہ دنیا میں قیام امن کیلئے بین المذاہب ہم آہنگی بے حد ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے تمام مسالک کو باہمی اختلافات بھلا کر ایک امت بن کر دنیا میں اسلام کا پیغام پھیلانا چاہئے اور باہمی مشترکات کی بنیاد پر اخوت کو فروغ دینا چاہئے۔ تقریب سے ڈاکٹر غضنفر مہدی اور امریکی سفارتخانہ کی کلچرل اتاشی مس پائورین ممناوگ ،ممتاز سکالر آغا علی یحیٰ اور دیگرنے بھی خطاب کیا۔تقریب میں ممتاز ماہرین تعلیم،سکالرز،غیر ملکی سفارتکاروں اور سینئر فیکلٹی کے اراکین اور یونیورسٹی طلباء شریک تھے۔