طلبہ پر جبرو تشدد سے فورسز کے عزائم بے نقاب ہو گئے ، میرواعظ

حکومت کا طرز عمل جارحانہ ہے ، بیان

ہفتہ 28 اپریل 2018 20:58

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 اپریل2018ء) کل جماعتی حریت کانفرنس ’’ع‘‘کے چیئرمین میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے کشمیر میں نوجوانوں خصوصاً طالب علموں کے خلاف سرکاری جارحیت اور ان کے خلاف بلاجواز طاقت اور تشدد کے استعمال کو ہر لحاظ سے ایک مذموم عمل قررا دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ یہاں حکمرانوں کی پالیسی اور وطیرہ رہا ہے کہ کشمیریوں کی جائز آواز کو طاقت کے بل پر دبایا جائے ۔

سرینگر جامع مسجد میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہو ئے میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ گزشتہ کچھ ہفتوں خصوصاً کٹھوعہ کے شرمناک سانحہ کے بعد نوجوانوں خصوصاً طلباء و طالبات کے حوالے سے حکومت کا طرز عمل حد درجہ جارحانہ اور افسوسناک رہا ہے انہوں نے کہ اکہ اس المیہ پر جہاں کشمیری سماج کے ہر طبقے نے برملا احتجاج کیا وہیں سٹوڈنٹس کمیونٹی جو ہمارے سماج کا ایک ناقابل تنسیخ حصہ ہیں نے بھی سکولوں ، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں اس سانحہ کے خلاف پرامن احتجاج کیا لیکن جس طرح حکمران طبقے نے بجائے اس کے کہ ان کو پرامن احتجاج کرنے کا حق دیا جاتا ان کی آواز کو طاقت کے بل پر دبانے کی کوشش کی گئی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اسلامک یونیورسٹی اونٹی پورہ میں گزشتہ روز طلباء اور طالبات کے خلاف فورسز کی جارحیت ، طاقت ، تشدد اور ٹیئر گیس شیلنگ کا استعمال جس سے متعدد طالب علم زخمی ہوئے قابل مذمت ہے اور اس بات کے باوجود کہ کالج انتظامیہ کا بیان کہ طلباء پرامن احتجاج کر رہے تھے فورسز نے بلاجواز بدترین دہشتگردی کا مظاہرہ کر کے طلباء اور طالبات کو اپنے تشدد کا نشانہ بنایا۔ ۔