حکومت نے عوام کی مشکلات وپریشانیوں میں مزید اضافہ کر دیا،مولانا عبدالحق ہاشمی

اتوار 29 اپریل 2018 21:20

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2018ء) جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ حکومت نے مہنگائی کا طوفان پید اکرکے عوام کو زندہ درگورکرنے کا فیصلہ کیا ہے رمضان پیکیج موجودہ مہنگائی وبے روزگار ی کو دیکھتے عوام ناکافی اور نہ ہونے کے برابرہے ۔حکومت بلوچستان کے غریب کم آمدنی والے خاندان کو فی الفوررمضان پیکیج دیں حقیقی سستا بازارکا اہتمام کریں ۔

بجٹ میں عوام کوکوئی ریلیف نہیں ملا پٹرولیم مصنوعات اور ڈالر کی قیمت میں اضافہ نے عوام کی مشکلات وپریشانیوں میں مزید اضافہ کر دیا ہے ۔انتخابات آتے ہی پارٹیاں تبدیل کرنے والے سیاست دان نہیں مفادپرست وسیاست کو بدنام کرنے والے ہیں عوام مصنوعی مفاد پرست سیاست دانوں کومستردکر دیں کرپشن کی وجہ سے پاکستان مقروض بن گیاہے عوام کے نام پر قرض لیکر ذاتی اکاونٹ اور بیرون ملک منتقل کیے جارہے ہیں ۔

(جاری ہے)

سیاست ، جمہوریت اور ریاست پر ان لوگوں کا قبضہ ہے جنہوںنے ناجائز طریقے سے دولت بنائی اور پھر اس دولت کے بل بوتے پر پورے انتخابی نظام کو یرغمال بنا کر اقتدار کے ایوانوں میں پہنچ گئے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کوتعلیم، علاج معالجے کی بنیادی سہولتیں دینے میں ناکام ہوگئی ہے۔ سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کو ادوایات ،ٹیسٹ وبیڈ کی سہولت میسر نہیں نجی ہسپتال آباد جبکہ سرکاری ہسپتال بربادہورہے ہیں صوبائی دارالحکومت کے عوام وشہری بنیادی ضروریات کو ترس رہے ہیں بدقسمتی سے حکومت کے نزدیک عوامی مسائل ،تعلیم اور صحت کی کوئی اہمیت نہیں ۔

علمائے کرام ،منتخب نمائندے ،ماہرین تعلیم ،ڈاکٹرز، انجینئرز اور معاشرے کے پڑھے لکھے لوگوں کو آگے بڑھ کر ملک میں اسلامی انقلاب کی جدوجہد کا ساتھ دینا چاہیے تاکہ معاشرے کو موجودہ گھمبیر صورتحال سے نکالا جاسکے ۔ موجودہ پریشان کن ناکام نظام میں عام آدمی کو تعلیم ، صحت ، روزگار اور انصاف جیسی بنیادی سہولتیں نہیں مل رہی جماعت اسلامی وملک کے عوام اس ناکام نظام کو نہیں مانتے اس نظام میں سرمایہ دار لوٹ مار کرنے والے کرپٹ افراد کو سہولیات تومیسر مگر غریب عوام پریشانیوں کے دلدل میں پھنس گیے ہیں ملک پر ستر سال سے ظلم و جبر کا نظام مسلط ہے ۔

لینڈ ، شوگر اور ڈر گ مافیا کا یہ نظام عام آدمی کا استحصال کر رہاہے ۔ انہوںنے کہاکہ آج حکومت اور اپوزیشن کے کچھ لوگ آئین سے دفعہ باسٹھ تریسٹھ کو نکالنے کی باتیں کر رہے ہیں ، قوم دستور پاکستان سے اسلامی دفعات کو نکالنے کی قطعاً اجازت نہیں دے گی اور ہم الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ باسٹھ تریسٹھ پر پورا نہ اترنے والوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہ دی جائے ۔

انہوں نے کہاکہ حکمران آئین میں دیے گئے عوام کے حقوق کی بجائے صرف اپنے اختیارات اور مفادات کی بات کرتے ہیں ۔ اپوزیشن میں بہت سے لوگ ایسے ہیں جو حکمرانوں سے بھی زیادہ احتساب سے ڈرتے ہیں ۔ یہ لوگ دوسروں کا احتساب تو چاہتے ہیں مگر خود کو احتساب سے بالاتر سمجھتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ عدالت کرپشن میں ملوث کچھ لوگوں کو ایسی سزائیں دے کہ آئندہ کسی کو قومی دولت لوٹنے کی جرأت نہ ہو ۔