بھارتی فوج کیشوپیاں میں محاصر ے اور تلاشی کی کارروائی ، قیمتی سامان لوٹ لیا،تین مکان نذر آتش

جمعہ 4 مئی 2018 15:39

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 مئی2018ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے ضلع شوپیاں کے علاقے ترک ونگام میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران ایک کشمیری طالبعلم کے علاوہ قیمتی گھریلو اشیا ء لوٹ لیں اور تین رہائشی مکانات نذر آتش کر دیے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ترک ونگام کے رہائشی محمد اسماعیل نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ بھارتی فورسز نی 30اپریل بروزپیر بلا جواز طور پرعلاقے میں پرامن مظاہرین پر فائرنگ کر کے نویں جماعت کے ایک طالب علم کو شہید ،تین رہائشی مکانات اور ایک مویشی خانہ نذرآتش کر دیے ۔

انہوں نے کہا کہ نذر آتش کے جانے والے مکانات میں نہ تو مجاہدین موجود تھے اور نہ فورسز کے ساتھ انکی کوئی جھڑپ ہوئی تھی۔ انہوںنے کہا کہ بھارتی فوج نے 30اپریل کو شام ساڑھے چار بجے کے قریب اچانک علاقے کا محاصرہ کر کے مکانات پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ ترک ونگام کے لوگوں نے قابض فورسز کی بلا جواز کارروائی کے خلاف سڑکوں پر آکر پر امن احتجاج شروع کردیالیکن فورسز اہلکاروں نے ان پر گولیاں اور پیلٹ برسائے جس کے نتیجے میں نویں جماعت کا ایک طالب علم شہید اور تیس سے زائد مظاہرین زخمی ہو گئے۔

محمد یوسف لون نے کہا کہ فورسز اہلکاروں نے ان کے تین مکانات پر بھی اندھا دھند گولیاں برسائیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اور انکے دیگر بھائی اس وقت گھروں میں موجود نہیں تھے جبکہ گھروں میں صرف خواتین اور چھوٹے بچے تھے۔ انہوںنے کہا خواتین اور بچوں نے فائرنگ سے بچنے کے لیے کچن کے ایک کونے میں پناہ لی۔انہوں نے کہا کہ انکے گھروں پر فائرنگ کافی دیر جار ی رہی جس کے بعد قابض اہلکاروںنے گھروں کے اندر گھس کرلاکھوں روپے قیمتی گھریلو اشیاء لوٹ لیں۔ مقامی افراد کے مطابق بھارتی فورسز نے جن گھروں کو نذر آتش کیا وہ حزب المجاہدین کے ایک کمانڈر زینت اسلام کے ایک قریبی رشتہ کے ہیں۔