بلوچستان سے دہشتگردی ختم کرنی ہے تو سیاست کو فروغ دینا ہوگا ،بلوچستان میں مینڈیٹ ملا تو ساحل وسائل پر اختیار، پینے کا پانی، صحت ، تعلیم روزگار کی سہولیات فراہم کریں گے، بلاول بھٹو زرداری کا جلسے سے خطاب

ہفتہ 5 مئی 2018 00:00

کوئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 مئی2018ء) پا کستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے بلوچستان سے دہشتگردی ختم کرنی ہے تو سیاست کو فروغ دینا ہوگا ،یہی بلوچستان کے مسئلے کا مستقل حل ہے،جو لوگ بات چیت کی طاقت سے واقف نہ ہو ں اور میڈیا کی ہیڈ لائن کے سہارے سیاست کرتے ہو ں انہیں کیا پتہ کہ جب آپ کسی سیاستدان کے گھر جاکر اسے عزت دیتے ہیں ،اسے اپنی نظریات سے قائل کرتے ہیں تو مرضی کے نتیجے آتے ہیں،بلوچستان میں مینڈیٹ ملا تو ساحل وسائل پر اختیار، پینے کا پانی، صحت ، تعلیم روزگار کی سہولیات فراہم کریں گے ۔

یہ بات انہوں نے جمعہ کو کوئٹہ کے ہاکی گرائونڈ میں پا کستان پیپلز پارٹی بلوچستان کے زیراہتمام جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی ،بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں مظلوم خاندان کا بیٹا ہوں مجھے معلوم ہے جب کوئی اپنا جاتا ہے تو کلیجا کیسے پھٹتا ہے ،ہمیںشہیدوں کے نام پر سیاست کر نے کا طعنہ دیا جاتا ہے جس کا کوئی اپنا مرتا ہے اسے بھلایا نہیں جا سکتا ہم اپنے ہزاروں شہداء کو نہیں بھول سکتے‘ ہمارے سیاست کی بنیاد شہیدوں کے خون سے وفا ہے‘ ہم ضیاء دور کی آمریت میں پھانسی گھاٹ پر جانیوالے جیالوں کو ،کارساز کے شہداء ،مظلوم طبقے کی ماں ،اے پی ایس کے بچوں ،گلشن اقبال پارک ،سول ہسپتال کے شہداء کو جنہوں نے ملک کی مٹی کیلئے اپنا خون دیا کو کسی صورت نہیں بھولیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ہم شہداء کے لہو کو فراموش نہیں کرسکتے ہیں ،جن لوگوں کا کوئی گیا نہیں وہ کیا جانیں کہ درد کیا ہوتاہے ،انہیں کیا پتہ کہ کسی اپنے کو کھونے کا احساس کیا ہوتاہے ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان ،خیبر پختونخوا ،جنوبی پنجاب کو دیوار سے لگا کر سیاست کا میدان صرف وسطی پنجاب کو بنانے کی کوشش ہورہی ہے،یہ پاکستان پیپلز پارٹی نہیں ہونے دیگی۔

انہوں نے کہا کہ جب ہمیں وفاق میں اقتدار ملا تو ہماری پہلی ترجیح بلوچستان تھی آج تک کوئی نہیں کہہ سکتا کہ پیپلز پارٹی نے این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کیساتھ زیادتی کی یہی وفاق کی جماعت ہوتی ہے جو سب کو ساتھ لیکر چلتی ہے ،7ویں این ایف سی ایوارڈ سے پہلے بلوچستان کو 45ارب روپے ملتے تھے ہمارے دور میں یہ رقم 114ارب رتک پہنچی ،پیپلز پارٹی کی حکومت کے بعد صوبوں کو کوئی این ایف سی ایوارڈ نہیں مل سکا ،18ویں ترمیم کے بعد نیا این ایف سی ایوارڈ اور بھی ضروری ہوگیا ہے کہ ملک اس وقت عبوری این ایف سی ایوارڈ پر چل رہاہے۔